Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی سی سی ممالک اور روس تعاون بڑھانے کے خواہاں

تنازعات کے حل کےلیے عالمی کوششوں کی سپورٹ کا بھی اعادہ کیا گیا ( فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے پیر کو روس کے دارالحکومت ماسکو میں جی سی سی ممالک اورروس کے مشترکہ وزارتی اجلاس میں شرکت کی ہے۔
اجلا س کے دوران جی سی سی، روس تعلقات اور مختلف شعبوں میں انہیں بڑھانے اور ترقی دینے کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔
روس، یوکرین بحران کے حوالے سے پیش رفت اور بحران کو سیاسی طور پر حل کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں اور ان تمام کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا گیا تاکہ بین الاقوامی امن اور سلامتی کا مقصد حاصل کیا جا سکے۔
اجلاس میں اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور بین الاقوامی پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے علاوہ کئی علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر مشترکہ کوآرڈینیشن کو تیز کرنے اور کثیر الجہتی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق خلیج تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل جاسم البدودی نے مشاورتی اجلاس کے دوران کہا ہے کہ ’جی سی سی ممالک روس کے ساتھ ہر طرح کے تعاون کو بڑھانے کےخواہشمند ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ’ اوپیک پلس کے اندر روس کے ساتھ تعاون کا تیل کی مارکیٹ پر مثبت اثر پڑا ہے‘۔
انہوں نے یوکرین، روس تنازع کے حوالے سے جی سی سی ممالک کی سلامتی کے حصول اور تنازعات کے حل کےلیے کوششوں کی سپورٹ کا بھی اعادہ کیا۔
جی سی سی کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ ’خلیجی  ممالک روس کے ساتھ مسلسل مکالمے اور دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے کے خواہشمند ہیں‘۔
 روس کے ساتھ مشترکہ کوششوں کا منصوبہ دوطرفہ تعلقات میں سنگ بنیاد کی حیثیت رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ’ خلیجی ممالک اپنے بین الاقوامی دوستوں کے ساتھ یکساں فاصلہ بنائے ہوئے ہیں‘۔

وزارتی اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر جی سی سی)

 روسی وزیر خارجہ نے اجلاس میں کہا کہ ’ماسکو مسئلہ فلسطین کے حل میں تیزی لانے کے حوالے سے خلیجی ممالک کے موقف کا حامی ہے‘۔ 
روسی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ ’ اتحادیوں کے ساتھ مل کر کسی بھی ملک کو خطرات لاحق کرنا نہیں چاہتے۔
روسی وزیر خارجہ نے جی سی سی ممالک اور ایران کے درمیان ہم آہنگی اور عرب لیگ میں شام کی دوبارہ شمولیت کا خیرمقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم خلیجی ممالک کے ساتھ شام کے اتحاد اور اس کی سرزمین کی خود مختاری کےحوالے سے متفقہ موقف رکھتے ہیں‘۔
’عرب لیگ میں شام کی واپسی نے خطے پر مثبت اثر ڈالا ہے‘
انہوں نے سوڈان اور یمن کے بحران کا حل تلاش کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ’ہم خلیجی ممالک کی یمن میں بحران کے خاتمے اور جامع قومی مذاکرات شروع کرنے کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں‘۔
 مشترکہ اعلامیہ 
 جی سی سی ممالک اورروس کے مشترکہ وزارتی اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
  روس اور جی سی سی میں شامل ممالک نے جدہ میں سوڈان کے متحارب فریقوں کے درمیان امن مذاکرات کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
اعلامیے میں جی سی سی ممالک میں تیل تنصیبات اور جہاز رانی کو درپیش خطرات سے نمٹنے اور سمندری امن کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
 سوڈان میں صورتحال معمول پر لانے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں تعاون اور جدہ میں امن مذاکرات کی حمایت کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔
مشترکہ اعلامیے میں یمن کے تمام فریقوں سے اپیل کی گئی کہ وہ اقوام متحدہ کے تحت براہ راست مذاکرات فورا شروع کریں۔ 
روس اور خلیجی ممالک نے کہا کہ لیبیا سے تمام غیرملکی افواج، غیرملکی جنگجو اور اجرتی جنگجو انخلا کریں اور ملک میں انتخابات کرائے جائیں۔ 
عرب نیوز کے مطابق جی سی سی ممالک اور روس کے وزرا نے دنیا بھر میں امن وسلامتی ، استحکام اور خوشحالی کےحصول کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
عالمی معیشت کی سپورٹ اور تیل کی منڈی کے استحکام کو برقرار رکھنے پر بھی زور دیا گیا۔

شیئر: