Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سمندر میں سرفرز کو ’تنگ کرتی‘ اود بلاؤ، امریکی حکام پکڑنے کے لیے سرگرداں

محکمہ جنگلی حیات کے حکام نے ’سی اوٹر 841‘ کا نام دیا تھا۔ (فوٹو: سکرین گریب)
امریکی ریاست کیلفورنیا کے محکمہ جنگلی تحفظ کے اہلکاروں کو ایک اود بلاؤ (اوٹر) کی تلاش ہے جو سمندر میں سرفرنگ کرتے ہوئے لوگوں کو تنگ کرتی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق کیلفورنیا کے شہر سانتا کروز کی ساحل کے قریب یہ اود بلاؤ سرفرز کے سرف بورڈ پر چڑھتی ہے اور سرفنگ کرنے والے لوگ اس سے جان بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔
یو ایس فِش اینڈ وائلڈ لائف سروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سرفنگ والے لوگوں کے خلاف پانچ سال کی مادہ اود بلاؤ کا رویہ جارحانہ ہے اور یہ لوگوں کے تحفظ کے لیے بھی خطرہ ہے۔
سوشل میڈیا پر شیئر ویڈیوز اور تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ سمندری ممالیہ سرف بورڈ پر چڑھتی ہے اور ایک موقعے پر ایک بورڈ کو کاٹتی بھی ہے اور جارحانہ انداز میں سرفنگ کرنے والوں کی جانب بھی بڑھتی ہے۔
محکمہ جنگلی حیات کے تحفظ کے ماہرین کیلفورنیا کے فِش اینڈ وائلڈ لائف اور مونیٹری بے ایکویریئم کے ساتھ مل کر اس اود بلاؤ کو پکڑنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس کو ایک نیا گھر فراہم کرنا چاہ رہے ہیں۔
وفاقی محکمہ جنگلات کے حکام کا کہنا ہے کہ اود بلاؤ کا رویہ غیرمعمولی ہے اور اس قسم کے رویے کی صحیح وجہ معلوم نہیں۔
’جنوبی سمندر کی مادہ اود بلاؤوں کے جارحانہ رویے کو ان کے ہارمونل تبدیلیوں سے جوڑا جا سکتا ہے یا انسانوں کی جانب سے ان کو خوراک مہیا کرنے کی وجہ سے۔‘
اس جانور کو محکمہ جنگلی حیات کے حکام نے ’سی اوٹر 841‘ کا نام دیا تھا۔ یہ پناہ گاہ میں پیدا ہوئی تھی اس کو جون 2020 میں کھلے سمندری علاقے میں چھوڑ دیا گیا تھا۔
محکمہ جنگلی حیات کے حکام نے کہا ہے کہ اس کے ساتھ نمبر اور ریڈیو ٹرانسمٹر بھی لگا ہوا ہے جس کی مدد سے حکام اس کو پکڑنے کے لیے ڈھونڈ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ اود بلاؤ نے انسانوں کو جارحانہ رویہ دکھایا ہو۔
2021 کے آخر میں بھی اود بلاؤ کو لوگوں کی جانب بڑھتے دیکھا گیا تھا۔
مونیٹری بے ایکویریئم کے ترجمان کیون کوننور کا کہنا ہے کہ اود بلاؤ کو پکڑنے کے بعد اس کا معائنہ کیا جائے گا اور چڑیا گھر یا ایکویریئم میں رکھا جائے گا جہاں وہ دیگر اود بلاؤں کی سفیر ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس نے کسی شخص کو نقصان پہنچایا تو ماہرین اس کو ختم کرنے پر غور کر سکتے ہیں۔

شیئر: