سفارتی جھگڑے کا باعث بننے والے بیمار ہاتھی کی سری لنکا سے تھائی لینڈ واپسی
ہاتھی کو سری لنکا کے مغربی علاقے میں ایک بدھ مندر میں رکھا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
مبینہ برے سلوک کی وجہ سے سری لنکا اور تھائی لینڈ کے درمیان سفارتی جھگڑے کا باعث بننے والے بیمار ہاتھی کو اس کے آبائی وطن تھائی لینڈ واپس بھیجا جا رہا ہے۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق تھائی لینڈ نے 2001 میں میوتھو راجہ نامی یہ ہاتھی سری لنکا کو تحفے میں دیا تھا، لیکن گذشتہ برس ہاتھی پر تشدد اور اسے نظر انداز کیے جانے کے الزامات کے بعد اس کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ہاتھی کو سری لنکا کے مغربی علاقے میں ایک بدھ مندر میں رکھا گیا تھا۔ جب سری لنکا کی حکومت نے مندر سے اسے واپس حاصل کیا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان تھے اور وہ تکلیف میں تھا۔
یہ ہاتھی اب کولمبو سے باہر ایک چڑیا گھر میں ہے اور اس کے زخم تو بھر چکے ہیں، لیکن اس کے پاؤں پر موجود زخم کے علاج کے لیے ہائیڈرو تھراپی کی ضرورت ہے۔
ہاتھی کے معالج مدوشھا پریرا نے کہا کہ ’اس تھراپی کے لیے ہاتھی کو تھائی لینڈ بھیجنے کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔‘
سری لنکا کے وزیراعظم دنیش گوناوردنے نے اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہاتھی کے ساتھ روا رکھے جانے والے مبینہ برے سلوک پر تھائی لینڈ کے بادشاہ کو افسوس پر مبنی پیغام پہنچایا ہے۔
سری لنکا کے جنگلی حیات کے وزیر نے کہا کہ کولمبو میں تھائی لینڈ کے سفارت کار نے گذشتہ برس ہاتھی کی حالت دیکھی اور اسے واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
تھائی لینڈ کے وزیرِ ماحولیات نے کہا کہ ’ہم نہیں جانتے کہ پہلے اس کے ساتھ کیا ہوتا رہا۔ مگر اب سب سے اہم چیز اس کی صحت ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ تھائی لینڈ کی حکومت نے مزید ہاتھیوں کو بیرون ملک بھیجنا بند کر دیا ہے۔
سری لنکا میں جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم (آر اے آر ای) نے کہا ہے کہ ’ہماری تھائی لینڈ کے اگلے وزیراعظم سے درخواست ہے کہ اب اسے زنجیریں نہ پہنائی جائیں اور آزاد گھومنے دیا جائے۔‘