گذشتہ ماہ یونان میں پیش آنے والے کشتی حادثے میں مرنے والے 10 پاکستانیوں کی میتیں وطن پہنچا دی گئی ہیں۔ اسلام آباد اور لاہور ایئرپورٹ سے میتیں لواحقین کے حوالے کرکے آبائی علاقوں کو روانہ کیا گیا ہے۔
ترجمان او پی ایف کے مطابق ’یونان سے پاکستانیوں کی میتوں کو پاکستان لانے کے تمام اخراجات حکومتِ پاکستان برداشت کر رہی ہے۔ حادثے میں وفات پانے والے 15 پاکستانیوں کی میتوں میں سے سات میتیں لاہور اور تین اسلام آباد پہنچیں۔ جنہیں ایمبولینسز کے ذریعے آبائی علاقوں کے لیے روانہ کردیا گیا۔ مزید تین میتیں سنیچر اور دو 25 جولائی کو لاہور پہنچیں گی۔‘
یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں پاکستانی سفارت خانے نے بدھ کو ایک بیان میں بتایا کہ ’کشتی حادثے میں مرنے والے پاکستانیوں کی میتوں کو لانے کا عمل 25 جولائی تک مکمل ہو جائے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
یونان کشتی حادثہ: تحقیقات میں کوسٹ گارڈ کے بیان پر شکوک و شبہاتNode ID: 778766
-
یونان کشتی حادثہ: میتوں کو پاکستان لانے کا عمل آج سے شروع ہو گاNode ID: 780976
’یونان کشتی حادثے میں ہلاک ہونے والے 15 پاکستانیوں کی شناخت کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد میتوں کو لانے کے عمل کا آغاز کردیا گیا ہے۔‘
پاکستانی سفارت خانے کے مطابق ’حکومت لواحقین کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور پاکستان پہنچنے کے بعد میتوں کو گھروں تک پہنچانے کے لیے ایمبولینس کی سہولت بھی فراہم کی جائے گی۔‘
اس سے قبل 8 جون کو یونانی حکام نے کشتی حادثے میں مرنے والے 15 پاکستانیوں کی شناخت ظاہر کی تھی۔
اس حوالے سے پاکستانی سفارت خانے کے ترجمان نے بتایا تھا کہ ’ہم یونانی حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ ان میتوں کو جلد سے جلد پاکستان لایا جا سکے۔‘
پاکستانی سفارت خانے کے مطابق ’جن افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے ان کا تعلق گجرات، منڈی بہاالدین، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، وہاڑی، راولپنڈی اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے ضلع میرپور سے تھا۔‘
یونان کشتی حادثے میں جو افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ان میں عبدالواحد، سفیان عباس، محمد طاہر، عدنان، معاذ صدیق اور شہباز احمد کا تعلق ضلع گجرات سے تھا۔
ناصر علی، ارسلان علی، انعام علی اور ابوبکر عارف گوجرانوالہ ڈویژن سے تعلق رکھتے تھے، جبکہ علی اعجاز کا تعلق ضلع منڈی بہاوالدین سے تھا۔
![](/sites/default/files/pictures/July/36496/2023/1820046-877012352.jpg)