’ٹائٹن کو بھول جائیں،‘ اوشن گیٹ کے شریک بانی کا زہرہ پر جانے کا اعلان
’ٹائٹن کو بھول جائیں،‘ اوشن گیٹ کے شریک بانی کا زہرہ پر جانے کا اعلان
پیر 31 جولائی 2023 13:10
ٹائٹن حادثے کے چند ہفتوں بعد کمپنی کے شریک بانی نے زہرہ پر انسانوں کو بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
گزشتہ ماہ جون میں بحرِ اوقیانوس کی گہرائیوں میں ٹائٹن نامی ایک آبدوز کے لاپتہ ہونے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جس کے چند ہفتوں بعد ہی کمپنی کے شریک بانی نے نئے مشن کا اعلان کر دیا ہے۔
اوشن گیٹ کمپنی کی یہ آبدوز رابطہ منقطع ہونے کے بعد چند دنوں تک لاپتہ رہی تھی جس میں پاکستانی نژاد برطانوی کاروباری شخصیت شہزادہ داؤد اور ان کے نوجوان بیٹے بھی سوار تھے۔
چند دنوں کی کھوج کے بعد آبدوز کا ملبہ مل گیا تھا جس سے اندازہ لگایا گیا کہ آبدوز پھٹنے سے تباہ ہو گئی تھی۔
اس حادثے کو گزرے ابھی چند ہفتے بھی نہیں ہوئے کہ اوشن گیٹ کے شریک بانی گلرمو سوہنلین نے زہرہ سیارے پر انسانوں کو بھیجنے کے عزم کا اعلان کیا ہے۔
گلرمو سوہنلین جو’ہیومنز ٹو وینس‘ کمپنی کے بانی اور چیئرمین بھی ہیں، انہوں نے امریکی ویب سائٹ انسائڈر سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ان کی کمپنی نظام شمسی کے گرم ترین سیارے پر ایک ہزار انسانوں کی کالونی بسا پائے گی۔
واضح رہے بحیر اوقیانوس میں غرقاب ہونے والی اوشن گیٹ کی آبدوز میں گلرمو کے دوست اور شریک بانی سٹاکٹن رَش سمیت چار مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔
گلرمو سوہنلین نے اس کمپنی کو 2009 میں سٹاکٹن رَش کے ساتھ مل کر بنایا تھا اور پھر 2013 میں کمپنی کے تمام اختیارات اُن کے سپرد کر دیے تھے۔
گلرمو سوہنلین نے اپنے مشن پر بات کرتے اور آگے بڑھنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا ’اوشن گیٹ کو بھول جائیں۔ ٹائٹن کو بھول جائیں۔ سٹاکٹن کو بھول جائیں۔ انسانیت کے لیے ایک بہت بڑا بریک تُھرو ہونے والا ہے اور ہم اس سے فائدہ اس لیے نہیں اٹھا سکیں گے کیونکہ بطور انسان ہم خود کو بالکل بند کر دیتے ہیں اور خود کو سٹیٹس کو میں دھکیل دیتے ہیں۔‘
ٹائٹن میں اوشن گیٹ کے شریک بانی سٹاکٹن رَش بھی سوار تھے۔ فوٹو: اے ایف پی
’انسانوں کو وینس پر بھیجنا ایک بہت اہم منصوبہ ہے لیکن میرے خیال سے ایسا کرنا 2050 تک ممکن ہو سکے گا۔‘
انہوں نے ناسا کی نئی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انسان کا زہرہ کے ماحول میں رہنا ممکن ہے۔
ناسا کے مطابق وینس پر نہایت زہریلا ماحول ہے جو کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بھرا ہوا ہے اور یہ مستقل طور پر گاڑھے اور پیلے رنگ کے سلفیورک ایسڈ سے بھرے ہوئے بادلوں سے بھرپور ہے جو گرین ہاؤس ایفیکٹ کو ختم کر دیتا ہے۔
ماہرین کے خیال میں زہرہ پر انسانوں کا رہنا تقریباً نا ممکن ہے تاہم گلرمو سوہنلین کا کہنا ہے کہ نئی ایجادات سے ہی ان مشکلات کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
گلرمو سوہنلین نے کہا ’میں نہ انجینیئر ہوں اور نہ سائنسدان ہوں لیکن مجھے اِن دونوں کی صلاحیتوں پر پورا اعتماد ہے۔ اسی وجہ سے میں پرامید ہوں کہ یہ ہمیں خلاء میں پیش آنے والے مسائل سے نمٹنے میں مدد دے سکتے ہیں۔‘