سعودی فیشن کمیشن کا تعلیمی ماہرین کے ساتھ ورچوئل اجلاس
اجلاس میں تعلیمی شعبے میں فیشن کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی فیشن کمیشن نے تعلیمی شعبے میں فیشن کے کردار پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اس شعبے کے ماہرین اور تعلیمی اداروں کے اراکین کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ کا اہتمام کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق ورچوئل میٹنگ کا آغاز فیشن انڈسٹری کو بااختیار بنانے اور اس کی پائیداری اور انضمام کو یقینی بنانے کے کمیشن کے مشن کے جائزہ کے ساتھ ہوا۔
عرب نیوز کے مطابق کمیشن کی حکمت عملی تعلیم، تخلیقی صلاحیت، مصنوعات کی ترقی، مینوفیکچرنگ، سپلائی چین اور ریٹیل کا احاطہ کرتی ہے۔
اس حوالے سے جو انیشیٹوز لیے گئے ہیں ان میں لگژری فیشن مینجمنٹ، فیشن شوز اور تکنیکی فیشن مینجمنٹ جیسے پروگراموں پر روشنی ڈالی گئی۔ اس کے علاوہ اس سال کا شیڈول بھی پیش کیا گیا جس میں پیٹرن سازی اور اعلیٰ درجے کی ٹیلرنگ سکیمیں شامل ہیں۔
ام القریٰ یونیورسٹی کے فیکلٹی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر دلال الشریف نے تعلیمی اداروں کو ثقافتی اداروں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے معاونت اور ترقی کے طریقہ کار کے ساتھ ساتھ جامع اور جاری تحقیق کی ضرورت کا اظہار کیا۔
کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی میں ٹیکسٹائل کے شعبے کے پروفیسر ڈاکٹر وجدان توفیق نے تحقیقی گرانٹس کی اہمیت کے بارے میں بتایا جو کمیشن کے مقاصد سے ہم آہنگ ہیں اور جو ماہرین تعلیم اور پوسٹ گریجویٹ طلبا کے لیے نئی راہیں کھول سکتی ہیں۔
انہوں نے روزگار کے مواقع میں حالیہ اضافے کی تعریف کی جس کی وجہ سے طلبا کی خدمات حاصل کرنے میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
امیرہ نورہ یونیورسٹی میں فیشن اور ٹیکسٹائل ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ڈاکٹر می الرشید نے اس شعبے میں خصوصی اور توجہ مرکوز پروگراموں کی ضرورت کی نشاندہی کی۔
انہوں نے تعلیمی تخصص اور عمومی تعلیم کے درمیان موجودہ فرق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ طلبا میں اکثر بنیادی معلومات کی کمی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کے فیشن سٹڈیز کو چیلنج بنا دیا جاتا ہے کیونکہ علم ہی ترقی کی بنیاد ہے۔
یہ میٹنگ کمیشن کے سیشنوں کی سیریز کا حصہ ہے جس کا مقصد صنعت کی ضروریات اور چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنا اور ماہرین کے ساتھ ایسے سلوشنز اور نظریات تلاش کرنے کے لیے تعاون کرنا ہے جو اس شعبے کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔