Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرکٹ ورلڈ کپ: بمراہ، محمد شامی اور محمد سراج کے ساتھ چوتھے بولر عمران ملک ہوں گے؟

انڈیا کے پریمیئم فاسٹ بولر جسپریت بمراہ طویل انجری بریک کے بعد ٹیم میں واپس آگئے ہیں (فوٹو: کرک انفو)
رواں برس انڈیا میں شیڈول آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں لگ بھگ دو ماہ کا عرصہ باقی رہ گیا ہے جس میں ٹیموں کے سکواڈ کے لیے ابھی سے اندازے لگائے جا رہے ہیں۔
اگر ورلڈ کپ کے لیے انڈین کرکٹ ٹیم کے سکواڈ کی بات کی جائے تو اس میں ٹیم انڈیا کی بولنگ لائن اپ میں تین فاسٹ بولر جسپریت بمراہ، محمد شامی اور محمد سراج کی شمولیت کے قوی امکان ہیں، تاہم اُن کے ساتھ چوتھے پیسر کے لیے فیصلہ کرنا یقیناً سلیکٹرز کے لیے مشکل ہوسکتا ہے۔
اگر انڈیا کے ڈومیسٹک سرکٹ میں پیس بیٹری کی بات کی جائے تو اُس میں سہرفہرست نام عمران ملک کا آتا ہے جو کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں اپنی برق رفتار بولنگ کے جوہر خوب دکھا چکے ہیں، تاہم انہیں مستقل طور پر ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔
عمران ملک نے اپنا آئی پی ایل ڈیبیو 2021 میں فرنچائز سن رائزر حیدرآباد کے لیے کیا، لیکن 2022 میں انہوں نے آئی پی ایل سیزن میں 22 وکٹیں حاصل کیں جس کے بعد انہیں گذشتہ برس آئرلینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز میں ڈیبیو کروایا گیا۔
جموں سے تعلق رکھنے والے فاسٹ بولر کو گذشتہ برس ٹی20 ورلڈ کپ کے سکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا تھا، مگر ورلڈ کپ کے بعد انہیں نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں ڈیبیو کروایا گیا۔ وہ 10 ون ڈے میچز کی نو اننگز میں 13 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں، جبکہ اُن کا سٹرائیک ریٹ 28.1 ہے۔
یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران ملک کے ڈیبیو کرنے کے بعد صرف دو انڈین بولر ایسے ہیں جنہوں نے کم سے کم پانچ وکٹیں حاصل کرنے کے بعد ان سے بہتر سٹرائیک ریٹ قائم کیا ہوا ہے۔
انڈیا میں ہونے والا ورلڈ کپ ون ڈے فارمیٹ کا ہے جبکہ عمران ملک اپنے پروفیشنل کیریئر میں ٹی20 کرکٹ زیادہ کھیل چکے ہیں۔ اگر انڈیا کے لیے اُن کے ٹی20 میچز کی تعداد کو دیکھا جائے تو انہوں نے اب تک آٹھ میچز کھیلے ہیں جس میں انہوں نے 11 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ یہاں اُن کا بولنگ سٹرائیک ریٹ 12 کا ہے۔
23 برس کے فاسٹ بولر کی ساری محنت رفتار یعنی پیس پر نظر آتی ہے اور ون ڈے فارمیٹ میں وہ نئی گیند سے زیادہ سوئنگ کرتے بھی نہیں دکھائی دیتے جس کے باعث انہیں درمیان کے اوورز میں بولنگ دی جاتی ہے۔
اُن کی ون ڈے فارمیٹ میں 13 میں سے 11 وکٹیں 11 سے 34 اوورز کے درمیان آئی ہیں۔ انہوں اننگز  کے اِن اوورز کے درمیان ہر 22.5 گیند بعد ایک وکٹ حاصل کی ہے جبکہ اُں کی ڈاٹ گیندیں 59 فیصد ہیں۔
دوسری جانب ون ڈے کرکٹ میں متاثر کُن کارکردگی نہ دکھا پانے کے علاوہ عمران ملک کو ورلڈ کپ کھیلنے میں جو باقی چیلنچ درکار ہیں وہ باقی فاسٹ بولر ہیں جو چوتھے پیسر کے طور پر ٹیم میں شامل ہو سکتے ہیں۔

عمران ملک کو دورہ ویسٹ انڈیز کے لیے ون ڈے اور ٹی20 سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا (فوٹو: بی سی سی آئی)

ایک طرف بولنگ آل راؤںڈر شاردُل ٹھاکر ہیں جو کہ 2020 کے بعد سے اب تک مڈل اوورز میں 35 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں اور اُن کا اکانومی ریٹ 4.85 کا ہے۔
اس کے علاوہ عمران ملک کی راہ میں ایک اور فاسٹ بولر پراسدھ کرشنا بھی موجود ہیں۔ وہ 14 ون ڈے میچز کھیل کر 25 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں جبکہ اُن کا سٹرائیک ریٹ تقریباً 27 کا ہے۔ پراسدھ کرشنا کے پاس پیس اور باؤنس بھی ہے۔
عمران ملک کو دورہ ویسٹ انڈیز کے لیے ون ڈے اور ٹی20 سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف دو ون ڈے میچز کھیلے ہیں جس میں انہوں نے کوئی وکٹ بھی حاصل نہیں کی لیکن انہوں نے دونوں ون ڈے میچز میں صرف چھ (دونوں میچز میں تین تین) اوورز کروائے ہیں۔
یہاں اہم بات یہ ہے کہ انڈیا رواں ماہ آئرلینڈ کے خلاف تین ٹی20 میچز کی سیریز کھیلا گا۔ ٹی20 کرکٹ عمران ملک کا مضبوط زون ہے، تاہم اس سیریز کے لیے قومی ٹیم کے سکواڈ میں شامل نہیں ہیں۔
اس سیریز کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ انڈیا کے پریمیئم فاسٹ بولر جسپریت بمراہ طویل انجری بریک کے بعد ٹیم میں واپس آگئے ہیں۔ وہ آئرلینڈ کے خلاف قومی ٹیم کی بطور کپتان نمائندگی کریں گے۔ اگر اُن کے علاوہ آئرلینڈ سیریز کے لیے بولنگ لائن اپ کو دیکھا جائے تو اُس میں ارشدیپ سنگھ، آویش خان، مکیش کمار، پراسدھ کرشنا اور روی بشنوئی کو شامل کیا گیا ہے۔

شیئر: