لاہور سے ڈرون کے ذریعے منشیات انڈیا سمگل ہونے کا انکشاف
منگل 8 اگست 2023 12:03
رائے شاہنواز -اردو نیوز، لاہور
پاکستان کے شہر لاہور کے سرحدی علاقے سے گزشتہ مہینے ڈرون گرنے اور اس کے ساتھ بندھی ہیروئن کے معاملے کا اینٹی نارکوٹکس فورس نے سراغ لگا لیا ہے۔
منشیات کے سد باب کے لیے کام کرنے والی اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے واقعے کی ایک تفصیلی ایف آئی آر درج کی ہے اور اس نیٹ ورک کی نشاندہی کا دعویٰ کیا ہے جو ہیروئن انڈیا سمگل کرنے میں مبینہ طور پر ملوث ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق اس گروہ کو سرحد پار سے تکنیکی سپورٹ بھی حاصل ہے۔
اس ایف آئی آر میں شرافت نامی پولیس اہلکار کو بھی نامزد کیا گیا ہے جو لاہور کے ڈی سی آفس میں ڈیوٹی پر مامور ہے۔ اے این ایف نے جن ملزمان کو پرچے میں نامزد کیا ہے ان میں عبدالرزاق، جیدا، شرافت، مصطفیٰ اور اعجاز ڈیال شامل ہیں۔
اے این ایف کے مقدمے کے اندراج کے مطابق گزشتہ مہینے ایک مخبر کے ذریعے اطلاع ملی کہ عبدالرزاق نامی شخص کے ڈیرے پر بڑے پیمانے پر منشیات کی سمگلنگ کا کاروبار ہو رہا ہے۔ تاہم کئی دنوں تک ریکی کرنے کے بعد ایک بڑی ریڈ کی گئی۔
اس ایف آئی آر میں یہ بھی درج ہے کہ ریڈ کے دوران تمام ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے البتہ ان کے زیر استعمال ایک ڈرون اور دو کاریں جن میں کل پانچ کلو گرام ہیروئین تھی قبضے میں لے لی گئی۔
ملزمان کی گرفتاری کے لیے اے این ایف چھاپے مار رہی ہے، تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ جولائی کی 7 تاریخ کو لاہور رنگ روڈ کے قریب ہلوکی کے علاقے میں ایک اڑتا ڈرون گرا تھا، شہریوں کی اطلاع پر پولیس اور اے این ایف کی ٹیمیں موقع پر پہنچیں تو ڈرون کے ساتھ بندھی ہوئی منشیات برآمد ہوئیں۔
عینی شاہدین کے مطابق ڈرون کھیتوں میں گرا تھا جبکہ اس علاقے سے انڈین سرحد بھی زیادہ دور نہیں ہے۔ تاہم اس وقت سے اے این ایف اور پولیس اس نیٹ ورک کا کھوج لگانے میں مصروف تھی کہ ڈرون کے ذریعے ہیروئن کی سمگلنگ کون کر رہا ہے۔
ایف آئی آر پر مقدمے کی تاریخ 25 جولائی درج کی گئی ہے۔ اے این ایف کا دعویٰ ہے کہ سرحد پار ہیروئین سمگلنگ کرنے والے پورے نیٹ ورک کی شناخت کر لی گئی ہے اوراب ان کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی انڈیا یہ الزام لگاتا رہا ہے کہ پاکستان سے ان کے ملک میں ہیروئن سمگل کی جاتی ہے۔ البتہ اے این ایف کی ایف آئی آر میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نیٹ ورک کو انڈیا کی معاونت حاصل ہے۔