Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیمیائی ہتھیاروں کا پروگرام : ’بشارالاسد نے بین الاقوامی برادری سے جھوٹ بولا‘

امریکی سفیر نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ شام سے مکمل جوابدہی کا مطالبہ جاری رکھے گی (فوٹو: اے پی)
امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ روس اور چین کی مخالفت کے باوجود شام کے کیمائی ہتھیاروں کے پروگرام کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اُٹھائیں گے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کونسل کو بتایا کہ شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت نے ’بین الاقوامی برادری سے بارہا جھوٹ بولا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ صدر بشار الاسد نے بین الاقوامی کیمیائی ہتھیاروں کے نگراں ادارے کے تفتیش کاروں سے بھی غلط بیانی کی جس نے تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک نے کم از کم نو مواقع پر ان ممنوع ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
انہوں نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ شام سے مکمل جوابدہی کا مطالبہ جاری رکھے گی۔
پہلی بار روس اور چین نے شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے معاملے پر ماہانہ اجلاس میں بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہرایا جا رہا ہے اور اس میں کمی کی جانی چاہیے۔
شام کے وزیر کاؤنسلر الحقان داندی کا کہنا ہے کہ ان کا ملک اس ماہ کی میٹنگ پر حیران ہے ’کیونکہ ایسی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے جس کی ضرورت ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ امریکہ شام کے خلاف اپنے دشمنی کے ایجنڈے کی بنیاد پر ’کیمیائی ہتھیاروں کی فائل سے فائدہ اُٹھانے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔‘
شام کے وزیر نے کہا کہ شام نے کیمیائی ہتھیاروں پر پابندی کی تنظیم کے ساتھ تعاون کیا ہے جو کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن پر عمل درآمد کی نگرانی کرتی ہے۔
تاہم انہوں نے اس تنظیم کے تفتیش کاروں پر ’سیاست کرنے اور غیر پیشہ ورانہ طریقے سے کام کرنے اور دوہرے معیار‘ کا الزام بھی لگایا۔

شیئر: