گاڑی کے جھگڑے پر تین بھائی قتل، عمران خان جیل میں اور بیرون ملک روزگار کے مواقع سمیت گذشتہ ہفتے پاکستان کی اہم خبریں
گاڑی کے جھگڑے پر تین بھائی قتل، عمران خان جیل میں اور بیرون ملک روزگار کے مواقع سمیت گذشتہ ہفتے پاکستان کی اہم خبریں
ہفتہ 12 اگست 2023 0:09
سوشل ڈیسک -اردو نیوز
پاکستان میں گذشتہ ہفتے ایک گاڑی پر ہونے والے جھگڑے پر تین افراد کا قتل، سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں ہونے والی سزا، ترکیہ کے جیل سے رہائی پانے والے پاکستانی شخص کی کہانی اور بیرونِ ملک پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقعوں سے متعلق خبریں قارئین کی توجہ کا مرکز رہیں۔
پڑوسی کو گاڑی کے بونٹ پر بیٹھنے سے روکنا تین بھائیوں کی جان لے گیا
یہ 17 اکتوبر 2021 کی رات تھی۔ لاہور کے علاقے شاہدرہ کی جہانگیر کالونی میں رات کے نو بج چکے تھے۔
ایڈووکیٹ طاہر محبوب اپنے اہل خانہ کے ساتھ گھر پر موجود تھے جب ان کے دروازے پر اچانک زور زور سے دستک ہوئی۔ ان کے بھائی نے دروازہ کھولا تو ایک خاتون نے تحکمانہ انداز میں اپنے ساتھیوں سے کہا کہ ’سب کو جان سے مار دو۔‘
اس کے ساتھ ہی گولیاں چلیں جن کی زد میں آ کر طاہر محبوب کے تینوں بھائی ہلاک ہو گئے۔
محمد اویس چھالیہ اپنے ایک دوست کے لیے تحفہ کے طور پر لے کر گئے تھے۔ (فائل فوٹو: فیس بُک)
چھالیہ سپاری کے جرم میں 2 ماہ ترکیہ کی جیل میں گزارنے والے پاکستانی نوجوان کی روداد
لاہور کے محمد اویس کی آنکھوں میں خوشی اور دکھ کے ملے جلے جذبات دکھائی دے رہے تھے، وہ خوش بھی تھے کیوں کہ دو ماہ سے زیادہ عرصہ دیارِ غیر کی جیل میں بے گناہ سزا کاٹنے کے بعد اپنے وطن کی آزاد فضاؤں میں سانس لے رہے تھے، اور دُکھی ہونے کی وجہ یہ تھی کہ ان کو یہ سزا محض اس لیے دی گئی تھی کہ ان کے سامان سے چھالیہ برآمد ہوئی تھی اور وہ لاعلم تھے کہ ترکیہ میں چھالیہ لے جانا قانوناً جرم ہے۔
وہ یہ چھالیہ اپنے ایک دوست کے لیے تحفہ کے طور پر لے کر گئے تھے جس کی انہوں نے بہت بھاری قیمت چکائی۔
یہ ستمبر 2022 کی بات ہے جب لاہور سے تعلق رکھنے والے محمد اویس نے اپنی کمپنی کی جانب سے بیرون ملک سیاحت کی پیشکش کو قبول کرتے ہوئے ترکیہ جانے کا فیصلہ کیا۔
پاکستانی حکومت کی جانب سے جاپان کے ساتھ ایک لاکھ لوگوں کو وہاں بھیجنے کا معاہدہ کیا گیا ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
بیرونِ ملک روزگار کے مواقع، ’ایک کروڑ سے زائد پاکستانی رجسٹر‘
پاکستان میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری سیاسی کشیدگی اور غیر مستحکم معاشی صورت حال کی وجہ سے بیرون ممالک روزگار کے متلاشی افراد کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
بیورو آف ایمیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے مطابق 2021 کے مقابلے میں گذشتہ سال پاکستان سے روزگار کی تلاش میں دیگر ممالک میں ہجرت کرنے والوں کی شرح میں 188 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
جنوری 2022 کو سینیٹ میں وزارت برائے سمندرپار پاکستانیز کی جانب سے ایک رپورٹ پیش کی گئی تھی جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے تین سالہ دور حکومت میں 11 لاکھ 39 ہزار سے زائد پاکستانی روزگار کے لیے بیرون ملک چلے گئےتھے جن میں چھ لاکھ 24 ہزار پاکستانی روزگارکے حصول کے لیے سعودی عرب گئے تھے۔
محمد عبداللہ کا کینیڈا کا ویزا دو مرتبہ مسترد کیا گیا تھا۔ (فائل فوٹو: کینیڈا سٹڈی)
محمد عبداللہ کینیڈا تو نہ جا سکے مگر فیس واپسی سے مالامال کیسے ہوئے؟
محمد عبداللہ نے مکینیکل انجینیئرنگ میں بیچلرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد کینیڈا سے مزید تعلیم حاصل کرنے کا فیصلہ کیا اور جولائی 2022 میں کینیڈا کی ایک یونیورسٹی میں داخلہ لینے کے لیے 17 لاکھ روپے فیس بھی جمع کروا دی۔
محمد عبداللہ کا کینیڈا جانے کا خواب تو پورا نہ ہوسکا تاہم گذشتہ دنوں یونیورسٹی کی جانب سے ان کو 22 لاکھ 51 ہزار روپے واپس کیے گئے۔ یوں ان کو پانچ لاکھ روپے کا فائدہ ہوا۔
صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے محمد عبداللہ نے اُردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بیچلرز کیے ہوئے ان کو طویل عرصہ ہوگیا ہے اس لیے اب انہوں نے ماسٹرز کی تعلیم حاصل کرنے لیے کینیڈا کا انتخاب کیا۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ جلسے میں جو کاغذ انہوں نے لہرایا تھا حقیقت میں وہ سائفر تھا ہی نہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سائفر کا مبینہ متن منظر عام پر: عمران خان کے لیے مشکلات بڑھیں گی؟
امریکی اخبار دی انٹر سیپٹ میں سائفر کے مبینہ مندرجات سامنے آنے کے بعد پاکستان کی سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر ایک بار پھر یہ خفیہ دستاویز زیرِ بحث ہے۔
اس خبر کے شائع ہوتے ہی عمران خان کے حامی اس دستاویز کو ان کے بیانیے کی حقانیت سے جوڑ رہے ہیں جبکہ مخالفین اس کو سرکاری دستاویز کے افشا ہونے پر عمران خان کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے سابق وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے ایک ٹویٹ میں کہا ’حالانکہ اس خبر میں کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن پھر بھی اس دستاویز کے درست ہونے کی یا اصل سائفر کے مندرجات سے ہم آہنگی دیکھی جائے۔ بظاہر یہ ایک شیطانی اور غدارانہ عمل ہے۔‘