پرویز الٰہی اڈیالہ جیل سے رہا ہونے کے بعد پھر گرفتار
نیب پرویز الٰہی، مونس الٰہی سمیت سی اینڈ ڈبلیو کے افسران کے خلاف ترقیاتی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی تحقیقات کر رہا ہے۔ (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
اڈیالہ جیل سے رہائی پاتے ہی پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو نیب نے ایک ارب 25 کروڑ روپے کے کرپشن کیس میں گرفتار کر لیا۔
پیر کو لاہور نیب نے چوہدری پرویز الٰہی کو راولپنڈی سے حراست میں لیا۔
لاہور سے اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کے مطابق نیب حکام نے کہا ہے کہ ’پرویز الٰہی پر ڈسٹرکٹ گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں ترقیاتی منصوبوں میں مجموعی طور پر 23 ارب مالیت کے 226 ٹھیکوں میں فرنٹ مینوں کے ذریعے ایک ارب 25 کروڑ روپے کی کرپشن و کک بیکس وصول کرنے کا الزام ہے۔‘
نیب لاہور پرویز الٰہی اور ان کے بیٹے مونس الٰہی سمیت محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس (سی اینڈ ڈبلیو) کے افسران کے خلاف ترقیاتی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی تحقیقات کر رہا ہے۔
نیب کے مطابق پرویز الٰہی کی گرفتاری سیکریٹری سہیل اصغر اعوان، سی اینڈ ڈبلیو کے دو ایس ڈی اوز اور سب انجینیئر کی گرفتاری کے بعد شواہد موصول ہونے پر عمل میں لائی گئی۔
نیب لاہور کی ٹیم دیگر ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔
نیب حکام نے مزید کہا ہے کہ ’ملزمان نے من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے کے لیے گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں کل 226 ٹھیکے منظور کروائے۔ وزیراعلٰی آفس سے وزارت مواصلات کو 184 سمریوں کی منظوری کے لیے ڈائریکٹ احکامات بھی جاری کرواے گئے۔‘