Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چوہدری پرویز الہی کی رہائش گاہ پر ایک مرتبہ پھر چھاپہ

مونس الہی نے کہا کہ ’ہمارے گھر پر چھاپہ مار کر آپ کو لگتا ہے کہ ہم عمران خان کو چھوڑ دیں گے؟‘ (فوٹو: فیس بک عمران خان)
پولیس نے گجرات میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کی رہا ئش گاہ پر ایک مرتبہ پھر چھاپہ مارا ہے۔
پیر کو سابق وفاقی وزیر اور چوہدر پرویز الہی کے صاحبزادے مونس الہی نے چھاپے کی ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کی۔
انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’پولیس، ایف آئی اے، اور دیگر نے ایک بار پھر کنجاہ ہاؤس پر چھاپہ مارا ہے۔ بغیر وارنٹ کے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے گھر پر چھاپہ مار کر آپ کو لگتا ہے کہ ہم عمران خان کو چھوڑ دیں گے؟ دوبارہ سوچ لیں۔‘
سابق سیکرٹری پنجاب پولیس محمد خان بھٹی گرفتار؟
دوسری جانب سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے سابق سیکرٹری محمد خان بھٹی کو ایس ایس پی حیدر آباد کی نگرانی میں سندھ پولیس کی بھاری نفری نے مٹیاری کے علاقہ سے اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ اپنی حفاظتی ضمانت کے لیے سندھ ہائیکورٹ جا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ محمد خان بھٹی سے لیگل ایڈوائرز عامر سعید راں کی طرح کوئی رابطہ نہیں ہو رہا، سندھ پولیس کے آئی جی اور انتظامیہ کو خبردار کرتے ہیں کہ ایسے واقعات صوبوں میں نفرت کا باعث بنیں گے۔
چوہدری پرویزالٰہی نے محمد خان بھٹی کو حراست میں لیے جانے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سندھ پولیس کی کھلم کھلا لاقانونیت ہے۔
انہوں نے آئی جی سندھ اور صوبائی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ ایسے واقعات صوبوں میں نفرت کا باعث بنیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ کو چاہئے کہ وہ ایسی کارروائیوں کا سختی سے نوٹس لیں اور انہیں روکنے کیلئے موثر ہدایات جاری کریں۔
اس سے قبل یکم فروری کو بھی پولیس نے پرویز الٰہی کی گجرات میں رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا، تاہم وہ اس وقت لاہور میں موجود تھے۔
رہائش گاہ پر پولیس چھاپے کے بعد صوبہ پنجاب کے سابق وزیراعلٰی اور مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے درخواست کی کہ عدالت متعلقہ اداروں کو غیرقانونی چھاپے مارنے اور ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دے۔
درخواست میں وفاقی حکومت، ایف آئی اے اور نگراں حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی، سابق وزیراعلٰی پنجاب اور ممبر نیشنل اسمبلی رہے ہیں اور چوہدری وجاہت حسین سیاسی جماعت مسلم لیگ ق کے سربراہ ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی ایما پر محسن نقوی کو نگراں وزیراعلیٰ تعینات کیا گیا۔
چھاپے کے بعد پرویز الہی کا کہنا تھا کہ سیاسی ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں، نگراں حکومت کا بھی جلد احتساب ہوگا۔
’یہ چھاپے اس لیے مار رہے ہیں کہ چاہتے ہیں کہ ہم الیکشن نہ لڑیں اور عوام کی خدمت نہ کریں۔‘
پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ ان کے ملازمین کی تلاشی لی گئی اور ان کو ہراساں کیا گیا۔

شیئر: