ابو سلیمان الحفیتی نے جن کی آواز نیلامی کی بولیاں لگائے ہوئے بیٹھ گئی ہے کہا کہ ’فیسٹول میں آپ کو بچے کھجوریں یا پانی کی بوتلیں فروخت کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔ ان میں سے بعض ریڑھی پر سامان فروخت کرتے ہیں‘۔
سعودی شہری نے کہا کہ ’ بارہ برس کی عمر سے کھجور مارکیٹ میں کام کررہا ہوں۔ کھجوروں کے درخت اور ان کے پھلوں سے پیار ہے۔ کھجور کو اپنی ماں کی طرح پیار کرتا ہوں‘۔
انہوں نے بتایا کہ’ کھجور کے سیلز مین کے طور پر کام کیا اور اب بھی کررہا ہوں۔ ان دنوں نیلامی کے شعبے سے منسلک ہوں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ’ کھجور میری دوسری ماں ہے۔ اس کا پھل مبارک ہے۔ ہر قسم کی کھجوروں کی خرید و فروخت کرتے ہیں اور اچھا منافع کماتے ہیں‘۔
’ سب سے زیادہ سودے تازہ کھجوروں کے ہوتے ہیں۔ تاجر تازہ کھجوریں خرید کر ذخیرہ کرلیتے ہیں اور رمضان میں اچھے منافع پر فروخت کرتے ہیں‘۔
ابو سلیمان الحفیتی نے بتایا کہ’نیلامی کےلیے کمپنیاں ہماری خدمات حاصل کرتی ہیں۔ پندرہ ہزار سے ایک لاکھ ریال تک کما لیتے ہیں‘۔
بریدہ کھجور فیسٹول میں خرید و فروخت عروج پر ہے۔ کھجوروں کے نرخ ان کی اقسام کے حوالے سے مختلف ہیں۔ یہاں ہر سال خلیج کے عرب ممالک سے تاجر اور عام خریداربھی آتے ہیں۔
بریدہ کھجورفیسٹول پوری دنیا میں زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ کا سب سے بڑا فیسٹول ہے۔ یہاں مارکیٹ کے اندر کھجوروں کے سودے ہوتے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر کھجوروں سے لدی گاڑیاں بھی آتی ہیں۔