کینیڈا میں جنگل کی آگ بے قابو ہونے پر ہنگامی حالت کا نفاذ، ہزاروں افراد کا انخلا
جنگل کی آگ سے خطرے کی زد میں آنے والے شہر کی آبادی ڈیڑھ لاکھ ہے۔ فوٹو: روئٹرز
کینیڈا کے مغربی صوبے برٹش کولمبیا میں جنگل کی آگ بے قابو ہونے کے بعد ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جمعے کو ہزاروں شہریوں کو متاثرہ علاقے سے محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے انخلا کیا گیا۔
فائر فائٹرز مغربی کیلونا کے قصبے کے اوپر پہاڑوں میں جنگل کی آگ کو بجھانے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔
مغربی کیلونا کی آبادی 36 ہزار کے لگ بھگ ہے اور یہ صوبے کے بڑے شہر وینکوور سے تقریباً 300 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔
کیلونا میں جنگل کی آگ پھیلنے کے بعد ایک اور قریبی شہر اوکانگن کو بھی خطرے کی زد میں قرار دیا جا رہا ہے جس کی آبادی تقریباً ڈیڑھ لاکھ ہے۔
روئٹرز نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا کہ آگ کے شعلے اور دھواں مغربی کیلونا سے دکھائی دے رہا تھا اور جھیل کے آس پاس کی وادی میں ہر طرف دھواں نظر آیا۔
حکام نے کہا کہ اگلے 24 سے 48 گھنٹے سب سے مشکل ہو سکتے ہیں۔ اس سے قبل آبی بمبار طیاروں کو آگ بجھانے کا کام کرنے دینے کے لیے علاقے کی فضائی حدود کو بند کر دیا گیا تھا۔
برٹش کولمبیا کی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ ’گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صورتحال تیزی سے بدلی ہے اور ہم آنے والے دنوں میں ایک انتہائی مشکل صورتحال سے دوچار ہیں۔‘
ویسٹ کیلونا کے فائر چیف جیسن برولینڈ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ’ہم نے کل رات اپنی کمیونٹی کی حفاظت کے لیے سخت جدوجہد کی۔‘
اُن کا کہنا تھا کہ دھویں کے بادلوں کی نارنجی چمک اور آگ کی وجہ سے رات دن میں بدل گئی۔
حکام نے بتایا کہ دو ہزار 400 سے زیادہ املاک خالی کر دی گئی ہیں اور ہزاروں مزید ہائی الرٹ پر ہیں کہ اگر ضروری ہو تو فوری نوٹس پر شہری وہاں سے چلے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ رات کے دوران آگ کے باعث مغربی کیلونا میں متعدد املاک جل کر راکھ ہو گئیں۔