Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یونان میں جنگل کی آگ فوجی اسلحہ ڈپو تک پہنچ گئی، علاقہ دھماکوں سے گونج اُٹھا

حکام نے یونان کے رہوڈز کے جزیرے سے سیاحوں کے انخلا کے لیے کام شروع کیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
یونان کے جنگل میں لگی آگ کو تیز ہواؤں نے مزید بھڑکا کر قریب واقع ایئر فورس کے گولہ باروڈ کے ڈپو تک پہنچا دیا جہاں دھماکوں کے ایک سلسلے نے علاقے کو لرزا کر رکھ دیا۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعرات کو وسطی یونان میں فضائیہ کے گولہ بارود کے ڈپو میں بڑے پیمانے پر دھماکوں کے سلسلے کے دوران فائر فائٹرز نے آگ بجھانے کی کوششیں جاری رکھیں۔
ایئر فورس کے اسلحہ ڈپو سے اہلکاروں کو پہلے ہی منتقل کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
یونانی فضائیہ نے ایک بیان میں کہا کہ ایک قریبی ہوئی اڈے پر موجود ایف 16 لڑاکا طیاروں کو احتیاطی طور پر دوسرے ہوائی اڈے منتقل کیا گیا تھا تاہم ایئر فورس کے اڈے کو فوری طور پر کوئی خطرہ لاحق نہیں تھا۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بحیرہ روم کے کنارے آباد علاقے میں گرمی کی شدید لہر سے یونان کے مختلف حصوں میں آگ بھڑک اٹھی جس سے اب تک پانچ افراد ہلاک ہو گئے جن میں دو فائر فائٹنگ پائلٹ بھی شامل ہیں۔
حکام نے یونان کے رہوڈز کے جزیرے سے سیاحوں کے انخلا کے لیے کام شروع کیا ہے۔
 وسطی یونان کے میگنیشیا کے علاقے وولوس میں لگنے والی آگ ایک بڑے فوجی ایئر بیس کے شمال میں تقریباً 6 کلومیٹر دور واقع گولہ بارود ذخیرہ کرنے کے ڈپو تک پہنچی۔ مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اس مقام پر یونان کے F-16 لڑاکا طیاروں کے لیے بم اور گولہ بارود ذخیرہ کیا گیا تھا۔
بڑے دھماکوں سے آس پاس کے مکانوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے تاہم یونانی فائر سروس نے کہا کہ قریبی دیہاتوں میں کوئی شدید زخمی نہیں ہوا۔ علاق کو احتیاط کے طور پر پہلے ہی خالی کرا لیا گیا تھا۔
فائر سروس کے ترجمان آئینس آرتوپیوس نے بتایا کہ  اسلحہ ڈپو کے قریبی علاقے میں 12 دیہات کو خالی کرنے کا حکم دیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ ان کے اہلکاروں کی غیرمعمولی کوششوں کے باوجود آگ کو پھیلاؤ کو بروقت قابو نہ کیا جا سکا۔
آرتوپیوس نے کہا کہ وولوس کے علاقے میں لگی آگ حالیہ دنوں میں ملک کے 124 جنگلات میں لگنے والی آگ میں سب سے زیادہ خطرناک تھی جس سے فائر سروس کے اہلکاروں کو نمٹنا پڑا۔
جنگل کی آگ تین مختلف اطراف کے علاقوں میں بھڑک اٹھی تھی اور حکام کو یونان کی مصروف ترین شاہراہ کے ایک حصے کو کئی گھنٹوں کے لیے بند کرنے پر مجبور کیا۔
 اس دوران علاقے سے گزرنے والی ریل سروس کو معطل کرنا پڑا۔

شیئر: