پاکستان میں ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ نے عوام کو آگاہ کیا ہے کہ درخواستوں کی تعداد ادارے کی روزانہ پاسپورٹ چھاپنے کی تعداد سے کہیں زیادہ ہو گئی ہے اس وجہ سے بیک لاگ بن گیا۔
اس بیک لاگ کو کم یا ختم کرنے کے لیے پاسپورٹ ترسیل کی مدت میں توسیع کی گئی ہے جس کے تحت ارجنٹ فیس کے ساتھ جو پاسپورٹ پانچ سے سات دن میں مل رہا تھا اب پندرہ سے بیس دن میں ملے گا۔ اسی طرح نارمل فیس کے ساتھ پاسپورٹ پندرہ سے بیس دن کے بجائے تیس سے 35 دن میں ملے گا۔
پاسپورٹ بنوانے والوں کی تعداد یومیہ چالیس 40 ہزار سے متجاوز
ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی ہفتہ وار ای کچہری کے دوران بھی سینکڑوں افراد نے ایک ہی سوال کیا کہ انھوں نے کئی ہفتے قبل پاسپورٹ بننے یا تجدید کے لیے اپلائی کیا تھا لیکن ابھی تک موصول نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں پاسپورٹ رینیو کروانے کی فیس میں اضافہNode ID: 784216
-
اٹلی جانے والے امریکی جوڑے کا پاسپورٹ کتے نے نگل لیاNode ID: 789331
ای کچہری کے دوران حکام کی جانب سے درخواست دہندگان کو ایک ہی جواب ملتا رہا کہ ان کا پاسپورٹ پرنٹنگ کے لیے لائن میں لگا ہوا ہے اور جلد ہی انھیں مل جائے گا۔
ایک ایسے وقت میں جب پاسپورٹ کا بیک لاگ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے اور درخواستوں کی تعداد یومیہ 24 ہزار سے 40 ہزار تک پہنچ چکی ہے، ادارے کے نئے ڈی جی مصطفیٰ جمال قاضی نے چارج سنبھال لیا ہے۔
ذمہ داریاں سنبھالتے ہی انھوں نے محکمے کے تمام یونٹ سربراہان کا اجلاس بلایا اور بیک لاگ ختم کرنے کے لیے حکمت عملی پر غور کیا۔
اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام بیک لاگ ایک ہفتے یعنی 30 اگست تک کلیئر کر دیا جائے گا اور درخواست دہندگان کو پاسپورٹ کی ترسیل شروع کر دی جائے گی۔

پاسپورٹ بنوانے والوں میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟
جب یہ سوال پاسپورٹ اینڈ امیگریشن حکام سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہمارا کام پاسپورٹ بنا کر دینا ہے۔ جو بھی پاکستانی شہری پاسپورٹ کے لیے درخواست دے گا ہم قانون کے مطابق اس کو پاسپورٹ بنا کر دینے کے پابند ہیں۔ اچانک پاسپورٹ بنوانے والوں میں اضافے کی وجوہات جاننا ہمارا کام نہیں تاہم پاکستان میں امتحانات کے نتائج کے وقت پاسپورٹ کے لیے درخواستوں میں اضافہ ضرور ہوتا ہے۔
دانش ریاض کا تعلق گجرات سے ہے اور وہ حال ہی میں ایف ایس سی پارٹ ٹو کے پیپرز دینے کے بعد نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔ اس دوران انھوں نے اپنے کچھ دوستوں کے ساتھ مل کر بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’سب دوستوں نے کنسلٹنٹ کے کہنے پر 15 سے 20 جولائی کے درمیان پاسپورٹ کے لیے اپلائی کیا جو ابھی تک واپس نہیں ملے۔ متعدد بار چکر کاٹے لیکن پاسپورٹ ریجنل دفتر کی جانب سے مزید انتظار کرنے کا کہا جا رہا ہے۔‘
دوسری جانب ملکی حالات کی وجہ سے بھی لوگ بیرون ملک روزگار کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔ پاکستان بیورو آف امیگریشن کے مطابق گزشتہ آٹھ ماہ میں ساڑھے چار لاکھ لوگ بیرون ملک جا چکے ہیں جبکہ اس وقت بھی ایک لاکھ 33 ہزار ملازمتیں دستیاب ہیں اور لوگ دھڑا دھڑا اپلائی کر رہے ہیں۔
ٹریول ایجنٹس کے مطابق اچانک پاسپورٹ بنوانے والوں کی تعداد میں اضافے کی ایک وجہ حج سیزن کے بعد عمرہ سیزن اور سعودی ایئر لائن کی طرف سے ایک ماہ کے لیے نصف ٹکٹ کی سکیم بھی شامل ہے جس سے عمرہ اخراجات میں 50 سے 60 ہزار روپے کمی کا امکان ہے۔
اوورسیز پاکستانی بھی متاثرین میں شامل
پاسپورٹ کا بیک لاگ بڑھ جانے سے صرف ملک کے اندر پاکستانی ہی نہیں بلکہ اوورسیز پاکستانی بھی متاثر ہوئے۔ گزشتہ دنوں عمان میں پاکستانی سفارت خانے نے کمیونٹی کو آگاہ کیا تھا کہ پاسپورٹ کی ترسیل کی مدت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
