Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا منفرد طریقہ، آثار قدیمہ کی دریافت

اس دور کے لوگ گھروں کی چھتیں خاص انداز سے بناتے تھے (فوٹو: عاجل)
سعودی عرب میں تاریخی ورثے کے ادارے نے 2023 میں تاریخی کھدائیوں کے دوران عسیر ریجن کے العبلا مقام پر نئی دریافتوں کا اعلان کیا ہے۔ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق آثار قدیمہ کے ادارے نے بتایا کہ ’ماہرین کی ٹیم نے العبلا مقام پر بعض عمارتوں کے نیچے پانی کے ٹینک دریافت کیے ہیں جہاں بارش کا پانی ذخیرہ کیاجاتا تھا۔‘

 العبلا کے مقام پر پکی مٹی کے متعدد چولہے بھی دریافت کیے گئے ہیں ( فوٹو: عاجل) 

’پانی ذخیرہ کرنے کا یہ طریقہ کار منفرد تھا۔ اس دور کے لوگ گھروں کی چھتیں خاص انداز سے بناتے تھے۔ جس کی بدولت بارش کا پانی پتھروں سے بنی نالیوں یا پکی مٹی کی نالیوں کے ذریعے عمارتوں کے نیچے موجود ٹنکیوں میں چلا جاتا تھا۔‘
ماہرین آثار قدیمہ نے بیضوی شکل کے پانی کے حوض بھی دریافت کیے ہیں۔ حوض کے اندرونی حصے میں ایک خاص قسم کا مادہ لگایا جاتا تھا جس کی بدولت پانی محفوظ ہوجاتا اور ضرورت پڑنے پر اس سے فائدہ اٹھایا جاتا‘۔ 
ماہرین نے العبلا کے مقام پر پکی مٹی کے متعدد چولہے بھی دریافت کیے ہیں۔ 

شیئر: