برطانوی پارلیمان میں حزب اختلاف لیبر پارٹی کی رُکن پارلیمان نے 1960 کی دہائی میں انڈین نژاد خواتین کو تابکار شعاؤں والی روٹیاں کھلانے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق رُکن پارلیمان تائیوو اوواٹیمی نے 1960 کی دہائی میں انڈین نژاد خواتین کو تابکاری شعاؤں والی روٹیاں کھلانے کی میڈیکل ریسرچ سامنے آنے پر اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انڈین نژاد خواتین میں آئرن کی کمی کو پورا کرنے کے لیے تابکاری والی چپاتیاں کھلائی گئی تھیں۔
اس واقعے میں 21 انڈین نژاد خواتین کو جنرل پریکٹیشنر (جی پی) نے اپنی تحقیق کے دوران جنوبی ایشیائی تارکین وطنوں میں آئرن کی کمی کو پورا کرنے کے لیے آئرن 59 والی روٹیاں کھلائیں تھیں۔ آئرن 59 آئرن کا آئسوٹوپ ہے۔
مزید پڑھیں
-
فضائی مسافروں کو تابکاری بادلوں سے خطرہNode ID: 49356
-
جانوروں کے گوشت میں بھی تابکاریNode ID: 52221
رُکن پارلیمنٹ تائیوو اوواٹیمی اپنی ٹویٹ میں کہتی ہیں کہ ’مجھے سب سے زیادہ تشویش متاثرہ خواتین اور اُن خاندانوں کا ہے جن پر اس ریسرچ میں تجربات کیے گئے۔ جب پارلیمان کا سیشن ستمبر میں دوبارہ شروع ہوگا تو میں اِس پر پوری بحث کراؤں گی اور اِس پر تحقیقات کراؤں گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اس چیز کی تحقیقات کا بھی مطالبہ کروں گی کہ میڈیکل ریسرچ کونسل (ایم آر سی) کی جانب سے جب خواتین سے بات کرنے کی سفارشات سامنے آئی تھیں تو اُن پر کیوں عمل نہیں کیا گیا تاکہ کوئی خاتون اپنی کہانی بتا سکتی یا اُس کی کوئی امداد کی جا سکتی۔‘
دوسری جانب ایم آر سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس واقعے پر اٹھنے والے سوالات کے لیے 1995 میں چینل فور پر ایک آزاد انکوائری اور ڈاکومنٹری چلائی گئی تھی۔