لبنان میں 6 سالہ بچی سے زیادتی پر ماموں، ماں، نانا، نانی کو سزائے موت کا مطالبہ کیوں؟
6 سالہ بچی لین طالب کا سانحہ گفتگو کا موضوع بنا ہوا ہے۔ (فوٹو العربیہ نیٹ)
لبنان میں 6 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی اور اس کی موت کے واقعے نے پورے ملک میں کہرام برپا کر دیا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق 25 جون 2023 کو وفات پانے والی چھ سالہ بچی لین طالب کا سانحہ گفتگو کا موضوع بنا ہوا تھا۔
اسی دوران خاتون جج سمرندا نصار نے ابتدائی فیصلہ جاری کر دیا تھا۔
صورتحال اس وقت یکسر بدل گئی جب بچی کے ماموں پر زیادتی، والدہ اور نانا، نانی کی جانب سے المیے پر پردہ ڈالنے کے الزامات سامنے آئے۔
لبنانی ذرائع ابلاغ کے مطابق بچی کے ماموں پر سزاؤں کے قانون کی دفعہ 503 اور 504 لاگو ہو گی۔
خاتون جج نے لین کی موت کے حوالے سے کہا ہے کہ ’یہ قتل عمد کا کیس ہے اس پر قانون کی دفعہ 549 لاگو ہو گی۔‘
انسپیکشن کرنے والی خاتون جج نے مطالبہ کیا کہ متوفی لڑکی کے ماموں، اس کی ماں، نانا اور نانی پر مقدمہ چلایا جائے اور انہیں موت کی سزا دی جائے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل انسپیکشن کرنے والی خاتون جج نے کیس کی تحقیقات مکمل کرکے مقدمے کی سماعت کے حوالے سے کیس پبلک پراسیکیوشن میں بھیج دیا تھا۔
پبلک پراسیکیوشن نے پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں کی متاثرہ بچی کے حوالے سے رپورٹیں سنیں۔
یاد رہے کہ چھ سالہ بچی کےالمیے نے لبنان میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ شہریوں نے بچی کی ماں پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کیسی ماں ہے جس نے اپنی بچی کو تحفظ فراہم کرنے کے بجائے اس کی آبرو سے کھیلنے والوں کو تحفظ فراہم کیا۔
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں