بیروت میوزک کنسرٹ: شہریوں کی حیثیت میں فرق کو بے نقاب کر گیا
بیروت میوزک کنسرٹ: شہریوں کی حیثیت میں فرق کو بے نقاب کر گیا
پیر 28 اگست 2023 18:32
بیروت میں عمدہ ریستوران اور بھوکے پیٹ عوام ایک ساتھ موجود ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
لبنان کے بیروت واٹر فرنٹ پر انتہائی مقبول مصری گلوکار عمر دیاب نے پہلی بار 19 اگست کو ہزاروں چاہنے والوں کے لیے پرفارم کیا۔
عرب نیوز کے مطابق اس کنسرٹ کی خاص بات یہ تھی کہ تمام آنے والوں کو سفید لباس پہننے کو کہا گیا، کنسرٹ کی ٹکٹ 60 ڈالر میں دستیاب تھی۔
لبنان میں 12 سال میں اپنی پہلی پرفارمنس کے موقع پر گلوکار نے پانچ لاکھ ڈالر کی رولیکس گھڑی پہن رکھی تھی، مبینہ طور پر اس کنسرٹ کے لیے ساڑھے سات لاکھ ڈالر ادا کیے گئے اور شادی کی خصوصی تجویز بھی دی گئی۔
مصری گلوکار عمر دیاب کے لبنانی مداح حیران رہ گئے ہوں گے جب سوشل میڈیا پر پوسٹوں نے لبنان کے معاشی بحران اور 80 فیصد عوام کے مثاثر ہونے کے باوجود اس کنسرٹ اور اس کے سٹار کو بے حس قرار دیا۔
سوشل میڈیا پر کچھ لوگ حیران تھے کہ غربت کی لکیر سے نیچے کی آبادی کے باوجود مصری گلوکار دیاب 20 ہزار افراد کو بیروت واٹر فرنٹ تک پہنچانے میں کیسے کامیاب ہوئے۔
لبنان میں تصویر کا دوسرا رخ یہ ہے کہ بیروت بندرگاہ کے دھماکوں سے متاثرہ خاندان اپنے ساتھی شہریوں سے مدد کے لیے پکارتے رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ 4 اگست 2020 کو بیروت میں ہونے والے دھماکوں نے شہر کی بندرگاہ کو تباہ کردیا تھا۔
لبنان کی تاریخ کے سب سے ہولناک دھماکوں کے باعث آدھے سے زیادہ بیروت شہر کو نقصان پہنچا اور 218 افراد ہلاک ہوئے سات ہزار کے قریب زخمی اور تقریبا تین لاکھ افراد بے گھر ہو گئے۔
لبنان کے وزیر برائے ماحولیات ناصر یاسین نے مصری گلوکار کے مداحوں پر کڑی تنقید کی ہے کہ شو ختم ہونے کے بعد اس مقام کا کوئی پرسان حال نہیں تھا کیونکہ سوشل میڈیا پر دکھائے جانے والے کلپس میں شو کے مقام اور ارد گرد کی گلیوں کو کچرے سے بھرا ہوا دکھایا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم X جو پہلے ٹویٹر کے نام سے جانا جاتا تھا اس پر جاری کی گئی ایک پوسٹ میں کنسرٹ کا انعقاد کرنے والی کمپنی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ لبنان کے قانون کے مطابق وہ اپنے خرچ پر اس علاقے اور ملحقہ گلیوں کو صاف کرائے۔
لبنانی وزیر نے بیروت کے گورنر سے صفائی اور حفظان صحت کے رہنما اصولوں پر بات کی اور اپنی پوسٹ کو عربی ہیش ٹیگ جس کا مطلب 'ملک کو صاف رکھیں' سے منسلک کیا۔
متعدد عرب شہریوں نے بھی اس کنسرٹ کی ویڈیوز پر تبصرہ کرنے کے لیے X پلیٹ فارم کا سہارا لیا اور طنزیہ پیغامات کی پوسٹیں لگائیں جیسے ' ڈالر 1,500 LL کی شرح پر واپس آ گیا اور بجلی کی سپلائی بھی واپس آ گئی۔'
سوشل میڈیا پر ایک اور تبصرے میں زیادہ سنجیدہ لہجہ اختیار کیا گیا جس میں صارف نے کہا 'اگر میوزک پرفارم کے لیے مائیکل جیکسن بھی واپس آجائیں، شہر تب بھی مفلوج رہے گا تاوقت دھماکہ متاثرین کو انصاف نہ مل جائے۔'
لبنانی صحافی عمر کاسکاس نے اپنے ایک مضمون میں شائقین پر تنقید کے خلاف دفاع کرتے ہوئے لکھا ہے، ایک وقت تھا کبھی بیروت کو مشرق وسطیٰ کا پیرس کہا جاتا رہا ہے۔
کسی نے لبنان کی معاشی بدحالی کے لیے مصری گلوکار کے مداحوں کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا لیکن کنسرٹ اور سفید پوش حاضرین نے دولت کے ایک بڑے فرق کو واضح کیا ہے جس کی وجہ سے ایک شہر میں دو متوازی معاشروں نے تشکیل پائی۔
بیروت تضادات کا شہر بن گیا ہے جہاں ایک طرف نایاب ریستوران کے باہر مہنگی لگژری کاریں کھڑی ہیں جب کہ سڑک کے اس پار بھوک کی شدت میں مبتلا عوام پیٹ بھرنے کی خاطر کچرے کے ڈھیروں کے گرد جمع ہوتی ہے۔
لبنان میں معاشی صورتحال اس قدر مخدوش ہو چکی ہے کہ بعض افراد مقامی بینکوں سے اپنے ہی منجمد رقوم لوٹنے کے منصوبے بنا رہے ہیں۔