Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں پالتو بلی کی ہلاکت کا معاملہ عدالت پہنچ گیا، تحقیقات کا حکم

عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بلی پالتو تھی یا نہیں اس کی تحقیقات کی جائیں (فوٹو: پکسابے)
کراچی میں پالتو بلی کی مبینہ ہلاکت اور غائب ہونے کا معاملہ عدالت پہنچ گیا، عدالت نے ایس ایس پی ملیر کو انکوائری کا حکم دیتے ہوئے جلد تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج ملیر کی عدالت میں سعدیہ غوری ایڈووکیٹ کی جانب سے گذشتہ ماہ ایک درخواست دائر کی گئی تھی۔ جس میں یہ کہا گیا تھا کہ کراچی میں جانور کی دیکھ بھال کرنے والے ایک نجی ادارے میں علاج کے غرض سے انہوں نے اپنی بلی کو 19 اگست کو جمع کروایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بلی کی ٹانگ میں معمولی زخم تھا جس کے علاج کے لیے بلی ادارے میں جمع کروائی تھی۔ 21 اگست کو اپنی بلی واپس لینے گئے تو ہمیں ادارے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا اور بتایا گیا کہ ہماری بلی مر گئی ہے۔‘ بلی کی ڈیڈ باڈی مانگنے پر بھی کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا۔ جس کے بعد خاتون وکیل نے نجی ادارے (اے سی ایف) کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی تھی۔  
عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایس ایس پی ملیر کو انکوائری کا حکم دیا ہے۔ عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بلی پالتو تھی یا نہیں اس کی تحقیقات کی جائیں۔ ایس ایس پی ملیر دونوں فریقین کا موقف سن کر جلد تحقیقات مکمل کریں۔ پولیس کو تحقیقات کی روشنی آئندہ کی کارروائی کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
دوسری جانب نجی ادارے کے وکیل ایڈوکیٹ عرفان بھٹہ کا کہنا ہے کہ بلی درخواست گزار کی پالتو نہیں تھی، بلی کو زخمی حالت میں اے سی ایف لایا گیا تھا ، درخواست گزار کا بلی پالتو ہونے کا دعویٰ درست نہیں ہے۔
یاد رہے کہ سعدیہ غوری ایڈووکیٹ نے جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے نجی ادارے ( اے سی ایف) کی اونر عائشہ چندریگر اور دیگر کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے عدالت سے رجوع تھا۔

شیئر: