Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طورخم گیٹ کی بندش عارضی ہے، جلد کھول دیا جائے گا: پاکستان

طورخم گیٹ کی بندش کو 9 دن ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے طورخم پر خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ ’افغانستان کے ساتھ تورخم بارڈر کراسنگ کی بندش عارضی ہے۔‘
جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ میں دفتر خارجہ کے ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کو افغانستان کی سرزمین سے درپیش سکیورٹی خطرات پر تشویش ہے۔‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ ’حالیہ دنوں میں بہت سے واقعات ہوئے جن میں چترال کے واقعات اور اسی دن تورخم میں بھی ایک واقعہ ہوا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے واقعات سے دہشت گردوں کو شہہ ملتی ہے۔ اس لیے افغان حکام کے لیے ضروری ہے کہ وہ بات کو یقینی بنائے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔‘
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ’جہاں تک تورخم بارڈر کے کھولنے کا معاملہ ہے تو مجھے واضح کرنے دیں کہ یہ بندش عارضی ہے اور اس کو کھولنے کے حوالے سے فیصلہ آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں ہونے والے پیش رفت کے تناظر میں کیا جائے گا۔‘
خیال رہے چھ ستمبر کو سرحدی فورسز کے درمیان جھڑپ کے بعد طورخم گیٹ کو ہر طرح کی ٹریفک اور کراسنگ کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔
طورخم گیٹ کی بندش کو 9 دن ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے طورخم پر خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ بارڈر پر سینکڑوں مال بردار گاڑیاں بھی پھنسی ہوئی ہیں۔

’سندھ میں مقیم افغان شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن مشکلات کا سبب بن رہا ہے‘

دریں اثنا کراچی میں تعینات افغان قونصل سید عبدالجبار تخاری کا کہنا ہے کہ سندھ میں مقیم  افغان شہریوں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن مشکلات کا سبب بن رہا ہے۔
کراچی میں اردو نیوز کے نامہ نگار زین علی کے مطابق انہوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ جو افغان شہری قانونی دستاویزات کے ساتھ پاکستان میں مقیم ہیں انہیں تنگ نہ کیا جائے۔
کراچی میں صحافیوں سے ملاقات میں ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی افغان شہریوں کو ملک چھوڑنے کے لیے وقت دیا جائے۔ ’پاکستان میں کئی برسوں سے مقیم افغانیوں کا ایک دم انخلا آسان نہیں ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس آپریشن کے نام پر افغان شہریوں کو بلا جواز تنگ کر رہی ہے۔ پولیس کی کارروائیوں کے نتیجہ میں ابتک تقریبا سات سو افغان شہری جیلوں میں ہیں۔
 

شیئر: