پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے بعد طورخم سرحد آج ساتویں روز بھی بند ہے۔
چھ ستمبر کو سرحدی فورسز کے درمیان جھڑپ کے بعد طورخم گیٹ کو دونوں جانب سے بند کر دیا گیا تھا۔
طورخم پر پھنسے افراد کے مطابق سرحد پر اب بھی خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد موجود ہیں اور سینکڑوں مال بردار گاڑیاں بھی پھنسی ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں
-
افغان تاجر پاکستان میں کن شعبوں میں تجارت کو ترجیح دیتے ہیں؟Node ID: 746311
-
طورخم: پہاڑی تودہ گرنے سے پاک افغان شاہراہ بند، تین افراد ہلاکNode ID: 759301
اردو نیوز سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے ڈرائیور خالد عثمان نے کہا کہ ساتواں دن ہے اور اسی انتظار میں بیٹھے ہیں کہ سرحد کھول دی جائے گی۔
خالد عثمان کے پاس سیمنٹ سے بھرا ٹرک ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ سیمنٹ کے خراب ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزدوری کا نقصان تو ہو رہا ہے لیکن کھلے آسمان کے نیچے دھوپ میں بیٹھ کر صحت کا نقصان بھی ہو رہا ہے۔
’مسئلہ یہ ہے کہ کوئی بتاتا بھی نہیں کہ کب سرحد کھولی جائے گی۔ اگر کوئی یہ بتا دے کہ کب سرحد کو کھولا جائے گا تو کم از کم یہ انتظار ختم ہو جائے گا اور ایک طرف بیٹھ جائیں گے۔ طورخم گیٹ ایک دن میں کھلے گا یا مہینے میں؟ کم از کم بتا دیں‘، یہ انتظار مشکل ہے۔‘
اسلام آباد میں صحافی طاہر خان نے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کیا کہ وہ پشاور کے ایک ہسپتال میں کینسر سے فوت ہونے والے آٹھ سالہ بچے کی میت کو افغانستان منتقلی کی کوششوں میں ناکامی پر بچے کے غمزدہ والدین سے معافی مانگتے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ ’فیصلہ کرنے والوں کے بدن میں شاید دل ہی نہیں۔ آپ کی روح کی تکلیف کی ذمہ دار دونوں ممالک کے حکام کی ضد ہے۔‘
پانچ روز پہلے پشاور کے ایک ہسپتال میں کینسر سے فوت ہونے والے 8 سال کےبچے کی میت کو افغانستان منتقلی کی سوشل میڈیا پر کوششوں میں ناکامی پر بچے کے غمزدہ والدین سے معافی مانگتا ہوں۔ فیصلہ کرنے والوں کے بدن میں شاید دل ہی نہیں۔ آپ کی روح کی تکلیف کی ذمہ دار دونوں ممالک کے حکام کی ضد، https://t.co/6Jh6wpVOyq pic.twitter.com/coxljoCysb
— Tahir Khan (@taahir_khan) September 11, 2023