دبئی میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر ایشیائی کو سزا، اپیل مسترد
ملزم کے خلاف لڑکی کے والدین نے رپورٹ درج کرائی تھی (فوٹو: وام)
متحدہ عرب امارات میں دبئی کی اپیل کورٹ نے سزا کے خلاف ایک ایشیائی باشندے کی اپیل مسترد کر دی ہے۔
ابتدائی عدالت نے کم عمر لڑکی کو ہراساں کرنے کا الزام ثابت ہونے پر ایک ماہ قید اور ملک بدری کی سزا سنائی تھی۔
امارات الیوم کے مطابق دبئی پولیس نے سکیورٹی کیمرے کی فوٹیج کی مدد سے 25 سالہ ایشیائی کو گرفتار کیا جس پر الزام تھا کہ’ اس نے پڑوس کی کم عمر لڑکی کو لفٹ میں ہراساں کیا اوراسے تنہائی میں لے جانے کی کوشش کی۔‘
تفتیشی آفیسر کا کہنا تھا ’ملزم کے بارے میں لڑکی کے والدین نے رپورٹ درج کرائی تھی۔‘
رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ’ان کی بیٹی اسکول سے واپس آ رہی تھی کہ ملزم اس کے ہمراہ لفٹ میں سوار ہو گیا جب لفٹ پہلی منزل پر رکی تو ملزم نے لڑکی کو اترنے سے منع کیا اور لفٹ کا دروازہ بند کرنے کی کوشش کی لیکن لڑکی تیزی سے باہر نکل آئی۔‘
رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ ’جیسے ہی لڑکی باہرآئی ملزم بھی اس کے ہمراہ لفٹ سے باہر نکل آیا اوراسے سیڑھیوں کی طرف لے جانے کی کوشش کی جہاں کیمرے نہیں تھے۔‘
’لڑکی گھبرا کر بھاگتی ہوئی اپنے فلیٹ میں چلی گئی۔ جب اس کی والدہ باہر نکلیں تو اس دوران ملزم وہاں سے جا چکا تھا۔‘
متاثرہ والدین نے چوکیدار سے ملزم کے بارے میں باز پرس کی مگر وہ اس واقعے سے لاعلم تھا جس پرعمارت میں لگے کیمروں کی فوٹیج دیکھی گئی جس میں ملزم کو لڑکی ہمراہ لفٹ میں سوار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔
پولیس افسر کا کہنا ہے ’ابتدائی بیان میں ملزم نے اعتراف کیا تاہم بعدازاں عدالتی کارروائی کے دوران انکار کر دیا۔ ویڈیو فوٹیج کی مدد سے اس کا جرم ثابت ہونے پر عدالت نے اسے سزا سنا دی۔‘
ابتدائی عدالت کی سزا کے خلاف مجرم نے اپیل کورٹ سے رجوع کیا جہاں حقائق کو دیکھتے ہوئے ابتدائی عدالت کے فیصلے کو بحال رکھا گیا۔