Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کا بین الاقوامی کانفرنس میں جوہری توانائی کے عزم کا اعادہ

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے ویانا میں ایٹمی توانائی کی جنرل کانگریس سے خطاب کیا(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب ایٹمی توانائی کی قومی پالیسی کا پابند تھا، ہے اور رہے گا‘۔
’سعودی عرب اپنے جوہری توانائی پروگرام کو ایک جامع بین الاقوامی حفاظتی فریم ورک میں شامل کرے گا جو مملکت کے شفافیت، قابل اعتماد اور تحفظ کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہوگا‘۔
 ایس پی اے اور عرب نیوز کے مطابق شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے پیر کو ویانا میں ایٹمی توانائی کی جنرل کانگریس کے67 ویں سیشن کے اجلاس سے خطاب کیا۔ 
شہزادہ عبدالعزیز نے کہا’سعودی عرب اس بات میں یقین رکھنا ہے ایٹمی توانائی سے سماجی اور معاشی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ مختلف شعبوں میں ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں‘۔
’سعودی عرب ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے قریبی تعاون سے مختلف شعبوں میں جوہری توانائی کے پرامن استعمال کو فروغ دینے کےلیے فعال طور پر کام کررہا ہے۔ بین الاامی طور پر کیے جانے والے بہترین تجربات اور طریقوں پر عمل پیرا ہے‘۔
’بنیادی ڈھانچے اور افرادی قوت کی تیاری میں ایجنسی کی مشاورتی خدمات و تجربات سے فائدہ اٹھایا جارہا ہے‘۔
شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے بتایا کہ’ سعودی عرب آئی اے ای اے کے ساتھ شراکت میں ایک علاقائی تعاون مرکز کو فعال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ جوہری ہنگامی صورتحال کےلیے اپنی تیاریوں کو بڑھایا جا سکے‘۔
’یہ مرکز قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ریگولیٹری پہلووں پر بھی توجہ دے گا‘۔ 
ان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب اپنے اس غیر متزلزل موقف پر قائم ہے کہ ایٹمی توانائی کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر عمل درآمد کیا جائے‘۔
’سعودی عرب بین الاقوامی کوششوں کے ساتھ ہے وہ چاہتا ہے ایٹمی توانائی کے عدم پھیلاؤ کا معاہدہ دنیا کے تمام علاقوں میں نافذ ہونا چاہیے‘۔
شہزادہ عبدالعزیز نے مشرق وسطی میں ایٹمی پھیلاؤ کے مسائل سے نمٹننے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس کے لیے قرارداد نمبر 1995 کا مکمل نفاذ ضروری ہے جس کے تحت مشرق وسطی کو ایٹمی اسلحہ سے پاک علاقہ بنانے کی بات کہی گئی ہے‘۔ 

شیئر: