پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ بطور ٹیم اُن کا مورال بلند ہے اور وہ کوشش کریں گے کہ ورلڈ کپ میں اپنی بہترین کرکٹ کھیلیں۔
ورلڈ کپ کے لیے انڈیا روانگی سے ایک دن قبل منگل کو لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ ’ہمیں اس بات پر فخر ہونا چاہیے کہ بطور ٹیم اور کھلاڑی آپ ورلڈ کپ کے لیے جا رہے ہیں۔ انڈیا میں کھیلنے کا پریشر نہیں۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم انڈیا میں کھیلے نہیں ہیں لیکن جتنی بھی انڈیا کے بارے میں معلومات لی ہے، وہ یہ ہی ہے کہ کنڈیشنز ایک جیسی ہی ہیں، وہاں جا کر دیکھیں گے کہ باؤنڈریز کیسی ہیں۔‘
ایشیا کپ میں خراب کارکردگی کے بعد ورلڈ کپ میں کی جانے والی تبدیلیوں کے بارے میں بابر اعظم نے کہا کہ ’ایشیا کپ میں دو میچوں سے پہلے ہم نمبر ون تھے۔ بالکل اس بات کو مانتے ہیں کہ دو میچوں میں اچھی کارکردگی نہیں دکھائی۔ اس سے ہم نے سیکھا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کو کتنی انعامی رقم ملے گی؟Node ID: 797846
-
کرکٹ ورلڈ کپ: انڈیا نے پاکستانی ٹیم کو ویزے جاری کر دیےNode ID: 798566
-
کرکٹ کھیل رہے ہیں، جنگ تھوڑی لگی ہوئی ہے؟ حارث رؤفNode ID: 798586
بابر اعظم نے مزید کہا کہ ’ہر ہار سے آپ سیکھتے ہیں، اس پر ہم بحث کرتے ہیں کہ ہم اسے کیسے بہتر کر سکتے ہیں۔ ایشیا کپ ایک مختلف جگہ پر مختلف ٹورنامنٹ تھا۔ یہ ورلڈ کپ ہے، اس کے لیے ہم مختلف حکمت عملی لے کر آئیں گے۔‘
ٹیم کمبینیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’کمبینیشن منحصر کرتا ہے کہ کیسی کنڈیشن ہے۔ آپ کو کس چیز کی ضرورت ہے۔ کنڈیشن مختلف ہے کہ دو سپنرز کے ساتھ جانا ہے یا تین فاسٹ بولروں کے ساتھ جانا ہے۔ جو ٹیم کے لیے بہتر ہوگا وہی کریں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری فیلڈنگ میں تھوڑی سی کوتاہیاں تھیں، اُسے مزید اچھا کرنے کی ضرورت ہے۔ مڈل اوورز میں وکٹ لینا بہت ضروری ہے۔ اس پر بھی ہم مختلف پلان کے ساتھ آئیں گے۔‘
بابر اعظم کہتے ہیں کہ ’مجھے اپنے سے زیادہ ٹیم پر اعتماد ہے، مجھے پتا ہے کہ یہ کر کے دیں گے (یعنی میچ جیتیں گے)۔ مجھے پتا ہے کہ میری طاقت کیا ہے۔‘
کھلاڑیوں اور بورڈ کے درمیان سینٹرل کنٹریکٹ کے معاملے، ورلڈ کپ کے لیے ویزوں میں تاخیر اور کھلاڑیوں کی انجری کے بارے میں بات کرتے ہوئے کپتان نے کہا کہ ’ہر چیز میں رکاوٹیں ہوتی ہیں۔ ہم کوشش کرتے ہیں کہ اسے سائیڈ پر رکھا جائے۔ کوشش کرتا ہوں لڑکوں پر زیادہ دباؤ نہ ڈالا جائے۔ کنٹریکٹ کے بارے میں پی سی بی نے جو ہمیں بات بتائی ہے، جو ہم نے انہیں بتائی ہے، پی سی بی کھلاڑیوں کے لیے اچھا سوچتا ہے۔ اس بار بھی اچھا سوچیں گے۔‘
پاکستان ٹیم 29 ستمبر کو حیدرآباد دکن میں نیوزی لینڈ کے خلاف ورلڈ کپ کا وارم اپ میچ کھیلے گی۔