Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیرہ بگٹی سے اغوا ہونے والے چھ فٹ بولروں میں سے چار رہا

اغوا ہونے والے تمام کھلاڑی سوئی کے مقامی رہائشی ہیں۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی سے 20 روز قبل اغوا ہونے والے فٹ بال کے چھ میں سے چار کھلاڑی بازیاب ہو کر گھر پہنچ گئے ہیں۔
عامر، فیصل، یاسر اور سہیل احمد کو ڈیرہ بگٹی کے پہاڑی علاقے شاری دربار میں اغوا کاروں نے چھوڑا۔
خاندانی ذرائع نے چاروں فٹ بالروں کے گھر پہنچنے کی تصدیق کی ہے تاہم حکومت نے اب تک اس متعلق کوئی بیان نہیں دیا۔
فٹ بالروں کے اغوا کی ذمہ داری ایک نئی مسلح تنظیم بلوچ لبریشن ٹائیگرز (بی ایل ٹی) نے قبول کی تھی۔
جمعے کو ایک بیان میں تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ ’چار مغویوں کو قبائلی عمائدین کی ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔‘
خیال رہے کہ رواں مہینے کی نو تاریخ کو ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی سے تقریباً 15 کلومیٹر دور کچھی کینال کے قریب لونڈو نالہ کے مقام پر فٹ بال کے چھ کھلاڑیوں کو اغوا کیا گیا تھا۔
سوئی لیویز کے رسالدار صالح محمد نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ سوئی سے تعلق رکھنے والے 24 فٹبالر سبی میں ایک فٹبال ٹورنامنٹ کھیلنے کے لیے پک اپ گاڑی میں جا رہے تھے۔
لونڈو نالہ کے مقام پر نامعلوم موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے انہیں اسلحہ کے زور پر روکا اور سب کی شناخت معلوم کی۔  شناخت کے بعد ان میں سے چھ فٹ بالروں کو اغوا کر کے پہاڑوں کی طرف فرار ہو گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اغو اکاروں نے باقی 18 افراد کو چھوڑ دیا جنہوں نے آ کر مقامی انتظامیہ کو اطلاع دی۔
لیویز رسالدار کے مطابق اغوا ہونے والے کھلاڑیوں کی عمریں 24 سے 30 سال کے درمیان ہیں اور تمام سوئی کے مقامی افراد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مغوی آپس میں رشتہ دار نہیں، سب عام لوگ ہیں، ان میں کسی حکومتی یا خاص شخصیت کے رشتہ دار بھی شامل نہیں۔

شیئر: