بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں بم دھماکے کے نتیجے میں سابق صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی کے قریبی رشتہ دار سمیت چار افراد ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے۔
اسسٹنٹ کمشنر سوئی عبدالحمید کورائی کے مطابق یہ دھماکہ جمعے کی صبح ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی سے 30 کلومیٹر دور موندرانی مٹ میں ہوا جس میں لیویز فورس کے اہلکاروں اور حکومتی حمایت یافتہ قبائلی امن لشکر کے رضا کاروں کو نشانہ بنایا گیا۔
علاقے کے نائب تحصیلدار باہوٹ خان نے اردو نیوز کو بتایا کہ گزشتہ رات علاقے میں نامعلوم افراد نے لیویز اہلکار نواب دین کی زمینوں پر نصب ٹیوب ویل اور شمسی توانائی کے پلیٹوں کو فائرنگ کرکے نقصان پہنچایا تھا۔
مزید پڑھیں
-
کیچ میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ، 10 اہلکار ہلاکNode ID: 639366
’لیویز اہلکار امن لشکر کے رضا کاروں کے ہمراہ جائے وقوعہ دیکھنے گئے تھے۔ اس دوران ٹیوب ویل کے قریب بم کا دھماکہ ہوا۔ جب دھماکے کی جگہ پر ہجوم اکھٹا ہوا تو دوسرا دھماکہ ہوا جس میں جانی نقصان ہوا۔‘
نائب تحصیلدار کے مطابق ’دہشتگردوں نے ایک تیسرا بم بھی چھپایا ہوا تھا جسے ایف سی نے ناکارہ بنا دیا۔‘
اسسٹنٹ کمشنر سوئی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے دھماکے میں چار ہلاکتوں اور آٹھ افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی اور بتایا کہ مرنے والوں میں دو لیویز اہلکار اور دو رضا کار شامل ہیں۔ زخمیوں کو سوئی کے پی پی ایل ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں کئی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
