Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی ریپ سٹار ٹوپاک شکور کے قتل کے 27 سال بعد گینگ لیڈر پر فردِ جرم عائد

سابق گینگ لیڈر کیفی ڈی ٹوپاک کے قتل میں ملوث پائے گئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
معروف امریکی گلوکار ٹوپاک شکور کو تقریباً 27 سال قبل لاس ویگاس شہر میں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد تحقیقات کا آغاز ہوا لیکن پولیس کو مجرموں تک پہنچنے میں ایک طویل عرصہ لگا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو پولیس نے ٹوپاک شکور کے قتل میں ملوث 60 سالہ سابق گینگ لیڈر کیفی ڈی ڈیوس پر فرد جرم عائد کی ہے۔
پراسیکیوٹر مارک ڈجیاکومو نے نیواڈا میں عدالت کو بتایا کہ کیفی ڈی ڈیوس سیاہ فام گلوکار ٹوپاک کے قتل کا ذمہ دار ہے جس نے مہلک ہتھیار کا استعمال کیا۔
7 ستمبر 1996 کو جب ٹوپاک کو 25 سال کی عمر میں گولیوں کا نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا تو اس وقت وہ رِیپ گلوکاری کی دنیا میں بہت بڑا نام تھا اور ان کے کیلی فورنیا لو، چینجز اور ڈیئر ماما جیسے گانے ٹاپ چارٹس کی زینت بنے ہوئے تھے۔
پراسیکیوٹر مارک ڈجیاکومو نے عدالت کو بتایا کہ قتل والے دن ٹوپاک اور ڈیتھ رو ریکارڈ کے شریک بانی شگ نائٹ، مائیک ٹائسن کی لڑائی دیکھنے لاس ویگس میں موجود تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہوٹل کی لفٹ کے پاس لابی میں ٹوپاک اور نائٹ نے سٹریٹ گینگز کی اتحادی تنظیم ’کرپس‘ کے اورلانڈو اینڈرسن نامی ایک رکن کو مارا پیٹا، جو ڈوان کیفے ڈیوس کے بھتیجے تھے۔
’کیفی ڈی ڈیوس نے اس مار پیٹ کا نائٹ اور شکور سے بدلہ لینے کی غرض سے ایک منصوبہ بنایا۔ انہوں نے منشیات کے کاروبار سے منسلک ایک شخص سے 40 کلیبر کا گلوک پستول لیا۔‘
پراسیکیوٹر نے مزید کہا ’ڈیوس ایک ہلکے رنگ کی کیڈلک گاڑی میں بیٹھے اور گلوک پستول پیچھے بیٹھے ہوئے دو ساتھیوں کو پکڑایا اور اپنے ہدف کی تلاش میں نکل پڑے۔‘

ٹوپاک کو 25 سال کی عمر میں گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی

لاس ویگس کی ایک گلی میں انہیں دونوں ریپرز ٹوپاک اور شگ نائٹ ایک گاڑی میں ملے، ڈیوس نے ان کے پاس جا کر اپنی گاڑی پارک کی اور پیچھے بیٹھے ہوئے ساتھی نے گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جن میں سے ایک شگ نائٹ کے سر میں لگی جبکہ ٹوپاک کو کئی گولیاں لگیں۔
چند دنوں بعد ٹوپاک شکور ہسپتال میں دم توڑ گئے جبکہ شگ نائٹ زندہ بچ گیا۔
پراسیکیوٹر نے عدالت کا بتایا کہ جو کچھ اس رات کو ہوا، تفتیش کاروں کو کئی سال پہلے ہی پتا چل گیا تھا لیکن ان کے پاس قابل قبول شواہد نہیں تھے جن کی بنیاد پر کیس کو آگے بڑھایا جاتا۔
لیکن یہ منظرنامہ تب تبدیل ہونا شروع ہوا جب اس رات گاڑی میں موجود افراد میں سے ایک شخص کیفی ڈی ڈیوس جو آج بھی زندہ ہے، نے اپنی سوانح  عمری شائع کی اور ایک ٹی وی پروگرام میں اس جرم پر بات کی۔
’انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ہلکے رنگ کی کیڈلک میں آگے بیٹھے تھے اور وہ موقع پر موجود تھے اور ٹوپاک شکور اور شگ نائٹ کے قتل کی کوششوں میں ہدایات دے رہے تھے۔‘
نیواڈا کی عدالت نے اس کیس کی عدالتی کارروائی آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی ہے۔

شیئر: