Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عسیر میں فلپائنی نرس سے  چھیڑ خانی، شامی ڈاکٹر کو پانچ سال قید کی سزا 

نرس نے ہسپتال کے بعد پولیس سٹیشن میں بھی رپورٹ درج کرائی تھی (فوٹو: الاقتدصادیہ)
سعودی عرب میں عسیراپیل کورٹ نے فلپائنی نرس کے ساتھ  چھیڑ خانی کے الزام میں شامی ڈاکٹر کو پانچ سال  قید اور تشہیر کی سزا سنائی ہے۔
عکاظ اخبار کے مطابق عسیر کورٹ نے شامی ڈاکٹر کو قانون کے تحت انتہائی سزا دی ہے۔ شامی ڈاکٹر کی تشہیر ذرائع ابلاغ میں کی جائے  گی۔ یہ بھی عدالتی حکم کا حصہ ہے۔ 
 فلپائنی نرس نے پرائیویٹ ہسپتال کی انتظامیہ سے شامی ڈاکٹر پر چھیڑخانی کا الزام لگایا تھا۔ 
نرس نے ہسپتال کے بعد پولیس سٹیشن میں بھی رپورٹ درج کرائی تھی۔ بیان میں کہا تھا کہ’ ڈیوٹی کے دوران  ڈاکٹر نے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی‘۔ 
نرس کا کہنا تھا کہ بعد میں ڈاکٹر نے معذرت یہ کہہ کر کی  وہ مذاق کررہا تھا۔ 
نرس نے واٹس اپ میسج کی فوٹو کاپی بھی شکایت نامے کے ساتھ منسلک کی تھی۔ 
پبلک پراسیکیوشن نے کیس کی تحقیقات کی۔ اس دوران ڈاکٹر کو معطل کردیا گیا۔ سعودی قانون میں چھیڑ خانی سنگین جرائم میں شامل ہے اس پر گرفتاری مقرر ہے۔ 
پبلک پراسیکیوشن نے حقائق سامنے آنے پر ڈاکٹر کو جیل بھیجنے کا حکم دیا  اور معاملہ فوجداری عدالت میں بھیج دیا گیا۔
آخر میں نرس نے نجی حق سے دستبرداری دی تاہم سلطانی حق کے تحت کیس کی کارروائی آگے بڑھائی گئی۔ 
تحقیقات سے یہ بات بھی ریکارڈ پرآئی  ہے کہ شامی ڈاکٹر اس سے قبل بھی اس قسم کی حرکتیں کرچکا تھا۔ اس نے نرس کو مبینہ طور پر ایک ہزار ریال کی پیشکش بھی کی تھی۔ 
شامی ڈاکٹر نے عدالت کے سامنے نرس کے الزام کو غلط بیانی قرار دیتے ہوئے کہا ’جو کچھ ہوا بلا ارادہ ہوا‘۔ 
فوجداری عدالت نے الزام ثابت اسے ایک برس قید اور پانچ ہزار ریال جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ بعد ازاں اپیل کورٹ نے  اسے پانچ سال قید اور تشہیر کی سزا سنائی۔ 
پبلک پراسیکیوشن نے اپیل کورٹ کی سزا کے حوالے سے کہا کہ ’اگر چھیڑ خانی کا جرم  ڈیوٹی کی جگہ ،رہائش  یا تعلیم  ادارے میں سرزد ہوا تو ایسی صورت میں قید کی سزا پانچ سال یا تین لاکھ ریال تک جرمانہ ہے‘۔

شیئر: