’روسی فوجیوں کے لیے ایرانی گولیاں‘، امریکہ نے یمن میں پکڑا گیا اسلحہ یوکرین بھجوا دیا
’روسی فوجیوں کے لیے ایرانی گولیاں‘، امریکہ نے یمن میں پکڑا گیا اسلحہ یوکرین بھجوا دیا
جمعرات 5 اکتوبر 2023 6:11
پکڑی گئی تقریباً 11 لاکھ گولیاں کلاشنکوف کی ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
روس یوکرین میں طویل عرصے سے ایرانی ساختہ ڈرون استعمال کرتا آیا ہے لیکن اب یوکرینی فوج ضبط کی گئی ایرانی گولیاں روسی فوجیوں پر چلائے گی۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایک امریکی بحری جہاز نے یمن میں ایران کی ایک ایسی جنگی کشتی پکڑی جس میں اسلحہ اور تقریباً 11 لاکھ گولیاں تھیں جو پاسداران انقلاب فورس کی جانب سے حوثی باغیوں کو دی جانی تھیں۔
امریکہ کی سینٹرل فوجی کمانڈ کی جانب سے بدھ کو بتایا گیا کہ قبضے میں لیا جانے والا اسلحہ اور سات اعشاریہ 62 ایم ایم کی یہ گولیاں اب یوکرین بھجوا دی گئی ہیں۔
یوکرین کو یہ مدد ایک ایسے وقت میں فراہم کی گئی ہے جب امریکہ کی جانب سے یوکرین کی مالی مدد کا سلسلہ خود سوالیہ نشان ہے کیونکہ کانگریس کی جانب سے اس کی مخالفت کی جا رہی ہے۔
سات اعشاریہ 62 کے یہ راؤنڈز سوویت یونین کے دور کے اہم اسلحے کلاشنکوف اور اس کی دوسری اقسام کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
روس میں اس وقت بھی فوج کی بیشتر یونٹس کے لیے کلاشنکوف کو ہی اہم تصور کیا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ نے 2014 سے حوثیوں کو ہتھیاروں کی منتقلی پر پابندی عائد کر رکھی ہے (فوٹو: آئی سٹاک)
اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ان ہتھیاروں کی فراہمی سے جہاں محکمہ انصاف نے ایک آمرانہ حکومت کے خلاف کارروائی کی ہے وہیں یوکرین کے ان عوام کی براہ راست مدد بھی ہوئی ہے جو ایک اور آمرانہ حکومت کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ ہم یوکرین کی مدد کے لیے ہر قانونی راستہ اختیار کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے اور وہاں کے عوام کی آزادی، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی میں ساتھ دیتے رہیں گے۔‘
سینٹرل کمانڈ کے ترجمان کیپٹن ابیگیل ہیماک کا کہنا ہے کہ مشرق وسطٰی میں موجود امریکی نیوی کی ٹیم اور اس کے اتحادیوں نے کئی ایسی کشتیوں کو پکڑا جن کے بارے میں یقین ہے کہ وہ اسلحے کی فراہمی کے لیے استمعال ہو رہی تھیں جو ایران کی جانب سے حوثیوں کو فراہم کیا جا رہا تھا۔
ان کے مطابق ’یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ضبط شدہ اسلحہ یوکرین کو دیا گیا ہے۔‘
یہ شپمنٹ دسمبر میں پکڑی گئی تھی جو کہ ایک پرانے دور کے لکڑی کے جہاز پر لدی ہوئی تھی اور اس جہاز کو پاسداران انقلاب کے اہلکار یمن میں حوثیوں کو اسلحے کی فراہمی کے لیے استعمال کرتے تھے۔
روس کے حملے کے بعد سے امریکہ یوکرین کی مالی و فوجی مدد کرتا آ رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی ایئرفورس کے سربراہ الیکس جی گرینکے وچ نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ اس وقت یمن میں فائربندی کا ایک معاہدہ چل رہا ہے جس کی خلاف ورزیاں ہوتی رہتی ہیں اور ایران نے معاہدے کے باوجود بھی حوثیوں کو اسلحے کی فراہمی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
ان کے مطابق ’یہ صورت حال یمن میں دیرپا امن کے قیام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔‘
اقوام متحدہ کی جانب سے 2014 سے حوثیوں کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی عائد ہے تاہم ایران کا اصرار ہے کہ وہ پابندی پر عمل پیرا ہے تاہم دوسری جانب اس نے طویل عرصے سے سمندر کے راستے حوثیوں کو رائفلز، راکٹس سے چلنے والے گرینیڈز، میزائل اور دیگر ہتھیاروں کی منتقلی جاری رکھی ہوئی ہے۔