Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ کپ کا پہلا میچ: دنیا کا سب سے بڑا سٹیڈیم خالی، ’تماشائیوں سے زیادہ کھلاڑی ہیں‘

ورلڈ کپ کا پہلا میچ جمعرات کو احمدآباد میں واقع دنیا کے سب سے بڑے ’نریندر مودی کرکٹ سٹیڈیم‘ میں کھیلا جا رہا ہے۔ (فوٹو: گیٹی امیجز)
آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کا انڈیا میں آغاز ہوگیا ہے جس کے پہلے میچ میں دفاعی چیمپیئن انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں آمنے سامنے ہیں۔
ورلڈ کپ کا پہلا میچ جمعرات کو احمدآباد میں واقع دنیا کے سب سے بڑے سٹیڈیم ’نریندر مودی کرکٹ سٹیڈیم‘ میں کھیلا جا رہا ہے۔
اس سٹیڈیم میں ایک وقت پر 1 لاکھ 32 ہزار تماشائی میچ دیکھ سکتے ہیں تاہم کرکٹ حلقوں کو ایک بڑی مایوسی کا سامنا تب ہوا جب ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں سٹیڈیم میں تماشائی نہ ہونے کے برابر نظر آئے۔
جب دونوں ٹیموں کے کپتان ٹاس کے لیے گراؤںڈ میں آئے تو اُس وقت احمد آباد کا نریندر مودی کرکٹ سٹیڈیم بالکل خالی تھا جبکہ میچ شروع ہونے کے بعد بھی تماشائیوں کی خاصی معمولی تعداد ہی سٹیڈیم میں نظر آئی۔
اسی سلسلے میں کرکٹ مداحوں کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دلچسپ تبصرے بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
مفدل ووہرہ اپنی ٹویٹ میں لکھتے ہیں کہ ’بہت امید ہے کہ شام تک سٹیڈیم تماشائیوں سے بھر جائے گا۔ ورلڈ کپ کا پہلا میچ اس بات کا حقدار تھا کہ سٹیںڈز میں زیادہ عوام ہوتے۔‘
 
صحافی ٹِم وِگمور نے احمدآباد سٹیڈیم کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’کرکٹ ورلڈ کپ کا آغاز ہوگیا ہے۔ خالی کرسیوں کو دیکھ کر افسوس ہو رہا ہے۔‘
 
رشمی نے اس بارے میں ٹویٹ کی کہ ’خالی سٹیڈیم، اگر انڈیا پہلا میچ کھیل رہا ہوتا تو پھر بھی بات سمجھ میں آتی تھی لیکن یہ میچ احمدآباد میں کیوں ہو رہا ہے؟‘
 
عرفان نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’شام تک تو تماشائی آ ہی جائیں گے لیکن سوچیں پہلے میچ کے ٹاس سے قبل اگر پورے گراؤںڈ میں عوام ہوتی ہے تو کیسا لگتا؟ اس طرح سے کرکٹ کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ کا آغاز ہونا چاہیے۔‘
 
اس میچ میں ورلڈ کپ کے برینڈ ایمبیسیڈر اور سابق عظیم انڈین بیٹر سچن تندولکر نے ٹرافی کو سٹیڈیم میں لایا اور پھر انھوں نے گراؤںڈ میں موجود تماشائیوں کی طرف ہاتھ ہلائے۔ اس پر موساد افضل لکھتے ہیں کہ ’یہ کس کی طرف ہاتھ ہلا رہے ہیں؟ (یعنی سٹیڈیم تو خالی ہے)۔‘
 
عمران صدیقی  نے خالی سٹیڈیم کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ’ورلڈ کپ کے پہلے میچ عوام سے زیادہ کھلاڑی گراؤںڈ میں موجود ہیں۔‘
 
اس میچ کے لیے انڈیا کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے سٹیڈیم میں 40 ہزار خواتین کو میچ دیکھنے کے لیے مدعو کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم خالی سٹیڈیم ہونے پر سید عرفان احمد نے سوال پوچھا کہ ’کیا اُن خواتین نے سٹیڈیم آنے سے منع کر دیا ہے؟‘
 
 

شیئر: