ڈالر کی قدر میں کمی، مارکیٹ میں امپورٹڈ اشیا سستی ہونے لگیں
ڈالر کی قدر میں کمی، مارکیٹ میں امپورٹڈ اشیا سستی ہونے لگیں
جمعہ 6 اکتوبر 2023 18:07
زین علی -اردو نیوز، کراچی
ماہرین کے مطابق ’یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ ڈالر کی قدر میں کمی عارضی ہے یا مستقل‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان میں ڈالر کی قدر میں کمی کے اثرات مارکیٹ میں نظر آنے لگے، الیکٹرانک آئٹم، آٹو موبائل، امپورٹڈ فوڈ آئٹمز سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔
معیشت پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ عام آدمی کے استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں کمی خوش آئند ہے، حکومتِ وقت کی ذمہ داری ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے پر اشیا خورونوش کی قیمتوں میں اضافے کے حساب سے اب کمی کو بھی یقینی بنایا جائے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اکتوبر کا پہلا ہفتہ پاکستانی روپے کے لیے اچھا ثابت ہوا ہے۔ رواں ماہ کے آغاز سے ہی ڈالر میں کمی کا رجحان دیکھا گیا جو ہفتے کے اختتام تک برقرار رہے گا۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں 286 روپے کی سطح پر تھا جبکہ کاروباری ہفتے کے اختتام پر جمعہ کے روز انٹربینک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت 282 روپے 69 پیسے کی سطح پر ریکارڈ کی گئی ہے۔
ڈالر کی قدر میں مسلسل کمی کے اثرات اب مارکیٹ میں نظر آنے لگے ہیں۔ رواں ہفتے پاکستانی کار ساز کمپنی لکی موٹرز کارپوریشن نے اپنی مختلف ماڈل کی گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے تک کمی کا اعلان کیا ہے۔
ایل ایم سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان کرنسی کی امریکی ڈالر کے مقابلے میں بڑھتی قدر کے تناظر میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس کا فائدہ صارفین کو منتقل کیا جائے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ اس لیے کمپنی کی مختلف ماڈل کی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کی جارہی ہے۔
الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے رہنما منہاج گلفام کے مطابق ’روپے کی قدر میں بہتری کے بعد پاکستان میں استعمال ہونے والے موبائل فونز، اے سی، فریج، ایل سی ڈیز سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’مقامی سطح پر تیار ہونے والی اشیا کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ساتھ بیرون ممالک سے آنے والے سامان کی ڈیوٹیز اور خریداری میں کمی کی وجہ سے یہ اثر مارکیٹ میں دیکھا جا رہا ہے۔‘
کراچی تاجر اتحاد کے رہنما اسماعیل لال پوری کا کہنا ہے کہ ’بولٹن مارکیٹ سمیت دیگر ہول سیل مارکیٹوں میں سامان کی قیمتوں میں معمولی کمی دیکھی جا رہی ہے۔‘
’بچوں کے کھانے پینے کی اشیا، ڈائپرز اور خشک دودھ سمیت دیگر درآمدی اشیا کی قیمت میں 10 سے 50 روپے تک کی کمی رپورٹ کی گئی ہے۔ اسماعیل لال پوری کے مطابق ’اس کمی کی بنیادی وجہ ملکی کرنسی کی قدر میں بہتری ہے۔‘
کیا ڈالر کی قدر میں کمی عارضی ہے؟
معاشی امور کے ماہر عبدالعظیم کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے۔ یہ ملکی معیشت کے لیے بہتر ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ڈالر کی سمگلنگ سمیت اس کی بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کے خلاف ادارے متحرک ہیں اور اس کے نتیجے میں روپیہ مضبوط ہوتا نظر آرہا ہے۔ البتہ یہ کہنا کہ ’ڈالر کی قدر میں کمی عارضی ہے یا مستقل، یہ کہنا قبل از وقت ہو گا۔‘