Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی کمیشن کا فلسطین کے لیے ترقیاتی امداد کی ادائیگی فوری روکنے کا اعلان

اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں ہلاک ہونے والوں میں بچے بھی بڑی تعداد میں شامل ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ وہ حماس کے حملے کے بعد فلسطین کے لیے ترقیاتی امداد کی رقم کی ادائیگی فوری طور پر روک رہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ فلسطین کے لیے اپنی سات کروڑ 29 لاکھ ڈالر کی ترقیاتی امداد پر نظرثانی کر رہا ہے۔
قبل ازیں جرمنی اور آسٹریا نے بھی کہا تھا کہ وہ بھی فلسطین کے لیے اپنی امداد روک رہے ہیں۔ تاہم اٹلی کا کہنا ہے کہ امداد روکنے کا کوئی فیصلہ فلحال زیرِغور نہیں ہے۔
یورپ اسرائیل کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی امداد کا اہم ذریعہ ہے جہاں اقوام متحدہ کے مطابق 21 لاکھ افراد کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی ضرورت ہے۔ ان 21 لاکھ افراد میں 10 لاکھ بچے ہیں۔
یہ واضح نہیں کہ ترقیاتی امداد کی معطلی کا اطلاق اس انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیے جانے والے امداد پر بھی ہو گا یا نہیں۔
یورپی کمیشن نے اس حوالے سے وضاحت کے لیے پوچھے گئے روئٹرز کے سوال کا جواب نہیں دیا۔
یورپی کمشنر برائے نیبرہڈ اینڈ انلارجمنٹ اولیور ورہیلی کا سوشل میڈیا پوسٹ میں کہنا تھا کہ ’جس پیمانے پر اسرائیل کے خلاف دہشت گردی اور بربریت کا مظاہرہ کیا گیا ہے یہ ایک اہم موڑ ہے۔‘
’اب معاملات ایسے ہی نہیں چل سکتے۔‘

یہ واضح نہیں کہ یورپی کمیشن کی جانب سے ترقیاتی امداد کی معطلی کا اطلاق انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دیے جانے والے امداد پر بھی ہو گا یا نہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

اولیور ورہیلی کا کہنا تھا کہ ’فلسطین کی امداد کے لیے تمام نئی بجٹ تجاویز کو تاحکم ثانی معطل کیا گیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ امن، برداشت اور پُرامن بقائے باہمی کی بنیادوں پر اب ضرور غور کیا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’نفرت پر ابھارنا، تشدد اور دہشت گردی کی تقدیس نے بہت سارے لوگوں کے ذہنوں میں زہر بھر دیا ہے۔‘
’ہم چاہتے ہیں کہ کارروائی ہو اور فوری ہو۔‘
یورپی یونین کے وزرائے خارجہ منگل کو ہنگامی اجلاس کے دوران اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تازرہ صورتحال پر غور کریں گے جس میں امداد کی معطلی بھی زیربحث آئے گی۔
یورپی یونین کی 2022 کی بجٹ تجاویز کے مطابق فلسطینی عوام کے لیے امداد کی کل رقم 296 ملین یورو بنتی ہے۔

حماس کے حملوں کے بعد اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر فضائی اور زمینی حملے میں شدت لائی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

یورپین کمیشن، جرمنی یا آسٹریا میں نے کسی نے بھی امداد کی معطلی کے لیے حماس کے زیراختیار غزہ اور اور محمود عباس کے زیراقتدار مغربی کنارے میں کوئی تفریق نہیں کی ہے۔
آسٹریا کے وزیرخارجہ الیگزینڈر شالینبرگ نے کہا ہے کہ آسٹریا فلسطین کے لیے امداد کو روک رہا ہے جو کہ ایک کروڑ 90 لاکھ یورو ہے۔
غیرجانبدار آسٹریا کے حکمران اتحاد کے قدامت پسندوں نے یورپی یونین میں حالیہ برسوں کے دوران اسرائیل کی حمایت سب سے بڑھ کر کی ہے۔
حماس کے چونکا دینے والے حملوں کے بعد آسٹریا کے چانسلر آفس اور وزارت خارجہ پر اسرائیل کا جھنڈا لہرایا گیا۔
جرمنی میں وزیر برائے ترقی سونجا شولز کا کہنا ہے کہ اس وقت دوطرفہ امداد کی کوئی ادائیگی فلسطین کو نہیں کی جارہی ہے اور برلن فلسطینی علاقوں کے ساتھ اپنی انگیجمنٹ پر نظرثانی کر رہا ہے۔

 

شیئر: