Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’الزامات کی بنیاد سیاسی ہے،‘ ایران کی اسرائیل پر حملے میں کردار کی تردید

ایران حماس کے حملے کو سراہنے والے اولین ممالک میں سے ایک ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
ایران نے اُن الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل پر فلسطینی گروپ حماس کے حملوں میں تہران کا کردار ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے صحافیوں کو بتایا کہ ’الزامات جو ایران کے کردار سے متعلق ہیں، ان کی بنیاد سیاسی ہے۔‘
ترجمان نے کہا کہ ’اسلامی جمہوریہ ایران فلسطین سمیت کسی بھی دوسرے ملک کے فیصلہ سازی میں مداخلت نہیں کرتا۔‘
غزہ پر سنہ 2007 سے کنٹرول رکھنے والے ایران کے حمایت یافتہ فلسطین کے عسکریت پسند گروپ حماس نے سنیچر کی صبح اسرائیل پر ہزاروں راکٹ برسائے اور اس کے جنگجو قریبی بستیوں میں داخل ہوئے۔
دو دن میں اب تک 1100 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں جس میں اسرائیل کے مطابق اُن کے 700 جبکہ فلسطین نے 430 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
ایران حماس کے حملے کو سراہنے والے اولین ممالک میں سے ایک ہے۔
ایران کی حکومت اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتی اور 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے فلسطینی کاز کی حمایت کو اپنی خارجہ پالیسی کا مرکز بتاتا رہا ہے۔
ناصر کنانی نے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس تہران کی مدد کے بغیر ’اپنی قوم کا دفاع کرنے اور اپنے حقوق کے حصول کے لیے ضروری صلاحیت اور عزم‘ ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ’ایرانی کردار کے بارے میں بات کرنے کا مقصد رائے عامہ کو (حقائق سے دور کرنا) اور اسرائیل کے مستقبل کے ممکنہ اقدامات کا جواز پیش کرنا ہے۔‘
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے بھی رات کو جاری ہونے والے ایک بیان میں ان الزامات کی تردید کی کہ حماس کے حملے میں اُن کے ملک کا کوئی کردار تھا۔
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں حماس اور لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ سیاسی عسکری گروہ حزب اللہ  کے سینیئر اراکین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ’ایرانی سیکورٹی حکام نے حماس کے سنیچر کو اسرائیل پر اچانک حملے کی منصوبہ بندی میں مدد کی اور گزشتہ پیر کو بیروت میں ہونے والی ایک میٹنگ میں اس حملے کے لیے گرین لائٹ دی گئی۔‘
اتوار کو صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران فلسطینیوں کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کرتا ہے اور خبردار کیا کہ اسرائیل کو خطے کو خطرے میں ڈالنے کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔

شیئر: