Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر کے ساس سُسر غزہ میں پھنس گئے

وزیراعظم حمزہ یوسف نے بھی اسرائیل پر حماس کی مذمت کی تھی (فائل فوٹو)
اسرائیلی فوج کے فضائی حملے کی وجہ سے سکاٹ لینڈ کے  فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کی اہلیہ کے والدین بھی غزہ میں پھنس گئے ہیں۔
برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق سکاٹ لینڈ کے  فرسٹ منسٹرکی اہلیہ نادیہ النقلہ فلسطینی نژاد ہیں۔
 فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے کہا کہ ان کے ساس اور سسر اپنے خاندان سے ملاقات کے لیے غزہ گئے تھے۔
’اسرائیلی حکام کی جانب سے ان کو کہا گیا کہ وہ نکل جائیں کیونکہ غزہ کو تباہ کیا جا رہا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا ’برطانوی دفتر خارجہ کے بہترین کوششوں کے باوجود کوئی بھی ان کی بحفاظت واپسی کی ضمانت نہیں دے سکتا۔‘
سکاٹ لینڈ کے  فرسٹ منسٹرنے کہا کہ غزہ کے شہریوں کی طرح ان کی اہلیہ کے والدین کا بھی حماس یا کسی بھی دہشت گرد حملے سے کوئی تعلق نہیں۔
 فرسٹ منسٹرحمزہ یوسف نے بھی اسرائیل پر حماس کی مذمت کی تھی۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل میں 10 سے زیادہ برطانوی شہریوں کی ہلاکت یا لاپتہ ہونے کا خدشہ ہے۔
اسرائیل کی وزارت دفاع میں کام کرنے والے 20 برس کے نیتھانل ینگ سنیچر کو غزہ کی سرحد پر حماس کے حملے میں مارے گئے تھے۔
وہ شمالی لندن میں یہودی سکول جے ایف ایس کے طالب علم تھے اور دو برس قبل اسرائیل منتقل ہو گئے تھے۔  

غزہ کی پٹی کے قریب سوپر نووا فیسٹیول میں بھی ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں (فوٹو: اے ایف پی)

لندن کے رہائشی 26 سالہ جیک مارلو لاپتہ ہیں۔ وہ غزہ کی پٹی کے قریب سوپر نووا فیسٹیول کی سکیورٹی پر تعینات تھے۔ سینچر سے ان سے رابطہ نہیں ہو رہا۔
وہ بھی جے ایف ایس کے طالب علم تھے اور نومبر 2021 میں اسرائیل منتقل ہو گئے تھے۔
57 برس کے برنارڈ کوون بھی حماس کے حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔
26 برس کے فوٹوگرافر ڈینی ڈارلنگٹن اپنی دوست کیرولین بول کے ساتھ اسرائیل گئے تھے۔ وہ دونوں برلن میں مقیم تھے۔ ان سے بھی آخری مرتبہ رابطہ تب ہوا تھا جو وہ نیر اووز کے ایک بنکر میں چھپے ہوئے تھے۔
انسٹاگرام پر کیرولین بول کی بہن نے لکھا کہ اسرائیل میں ایک دوست سے دونوں کی موت کے بارے میں معلوم ہوا۔

شیئر: