لندن ..... برطانیہ کے یارک علاقے کے رہنے والے ایک شخص کو اپنے باغیچے سے کچھ عرصہ قبل انتہائی پرانے قسم کے زیورات ملے تھے اور اسکا خیال تھا کہ اس کی بہت زیادہ قیمت لگے گی مگر اینگول عہد کے ان زیورات کی قیمت اب محض 2800پونڈ لگ رہی ہے۔ جس سے نارتھ یارکشائر کے رہنے والے مسٹر ہارڈ کیسل کا کہناہے کہ جب انہیں یہ زیورات ملے تھے تو انہوں نے بہت ساری امیدیں باندھ لی تھیں۔ اسکے بعد انہوں نے نوادرات کی ویب سائٹ پر اسکے بارے میں ا طلاع دی اور پھر لوگوں نے اس میں دلچسپی ظاہر کی جس کے بعد لوگوں نے 50ہزار پونڈ تک کی بولیاں لگائیں مگر پھر اس نے اپنا ارادہ بدل دیا اور اتنے عرصے بعد جب وہ اسے بیچنا چاہتا ہے تو اس کی قیمت بہت ہی کم مل رہی ہے کیونکہ دفینوں اور قدیم نوادرات کے بارے میں نافذ ہونے والے نئے قوانین کے تحت ہر وہ چیز جو زمانہ قدیم کی تاریخ یا تہذیب سے تعلق رکھتی ہو بنیادی طور پر ریاست کی ملکیت ہے تاہم اسکا سراغ لگانے والوں کو محض چند فیصد رقم ملتی ہے۔