Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’گری ہوئی حرکت‘، محمد رضوان کے خلاف نعروں پر انڈین وزیر کی تنقید

پاکستان کے خلاف میچ میں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک لاکھ کے لگ بھگ انڈین تماشائی سٹیڈیم میں موجود تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈین ریاست تمل ناڈو کے وزیر برائے یوتھ ویلفیئر اینڈ سپورٹس ڈویلمپنٹ اُدھے سٹالن نے نریندر مودی سٹیڈیم میں انڈین شائقین کی جانب سے پاکستانی بیٹر محمد رضوان کے خلاف لگائے گئے نعروں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اُدھے سٹالن نے اتوار کو سوشل میڈیا ایپ ایکس (ٹوئٹر) پر انڈین شائقین کے نعریں لگاتی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’انڈیا اپنی سپورٹس مین شپ اور مہمان نوازی کی وجہ سے مشہور ہے۔ احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ ناقابل قبول اور گری ہوئی حرکت ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’کھیلوں کو حقیقی بھائی چارے کو فروغ دیتے ہوئے ملکوں کے درمیان متحد کرنے والی قوت ہونا چاہیے۔‘
تمل ناڈو کے وزیر کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب گذشتہ روز انڈیا کے خلاف میچ میں محمد رضوان آؤٹ ہو کر پویلین واپس جا رہے تھے تو انڈین شائقین ’جے شری رام جے شری رام‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔
پاکستان ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر بھی گراؤنڈ میں پاکستانی سپورٹ نہ ہونے پر نالاں تھے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ’ایمانداری سے کہوں گا کہ آج یہ آئی سی سی کا ایونٹ نہیں لگا بلکہ دو طرفہ سیریز اور انڈین کرکٹ بورڈ کا ایونٹ محسوس ہوا۔
مکی آرتھر نے مزید کہا کہ ’میں نے مائیکروفون سے دِل دِل پاکستان کی آواز تواتر سے نہیں سُنی۔‘
پاکستان کے خلاف میچ میں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک لاکھ کے لگ بھگ انڈین تماشائی سٹیڈیم میں موجود تھے تاہم اس بھیڑ میں کہیں نہ کہیں دو سے تین پاکستانی شائقین بھی بیٹھے نظر آئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جہاں ’بلیو شرٹس‘ کے سمندر میں ’گرین شرٹس‘ نہ ہونے کے قریب تھیں، وہیں احمدآباد میں محمد عزیر اور آصف سید علی وہ دو پاکستانی تھے جنہیں میچ میں گرین شرٹس کو سپورٹ کرتے دیکھا گیا۔
یہ دونوں دوست سنیچر کو امریکہ کے شہر ہیوسٹن سے احمد آباد اپنی پاکستانی ٹیم کو سپورٹ کرنے پہنچیں تھے۔
ان دونوں کے علاوہ امریکہ سے ہی آئے پاکستانی نژاد شہری محمد بشیر بھی گرین شرٹس کو سپورٹ کرنے کے لیے موجود تھے البتہ انڈیا کی جانب سے ویزوں کے اجرا میں تاخیر کے باعث پاکستان سے پاکستانی مداح انڈیا نہیں جا سکے۔

شیئر: