غزہ پر اسرائیل کا زمینی حملہ ’نسل کشی‘ کا باعث بن سکتا ہے: عرب لیگ، افریقی یونین
اتوار 15 اکتوبر 2023 21:14
مشترکہ اعلامیے کے مطابق’غزہ میں انسانی بحران کی شدت بڑھتی جا رہی ہے۔‘ (فوٹو: اے پی)
عرب لیگ اور افریقی یونین نے اتوار کو ایک مشترکہ بیان میں اس خدشہ کا اظہار کیا ہے کہ ’اسرائیل کا غزہ پر ممکنہ زمینی حملہ ’نسل کشی‘ کا باعث بن سکتا ہے جس کی نظیر تاریخ میں نہیں ملے گی۔‘
دونوں تنظیموں نے اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ ’وہ بہت دیر ہونے سے قبل ہمارے سامنے آنے والی تباہی کو روکیں کیونکہ اسرائیل گذشتہ ہفتے حماس کے اچانک حملے کے بعد زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔‘
اتوار کو قاہرہ میں عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابو الغیط اور افریقی یونین کے سربراہ موسی فقی کی ملاقات کے بعد اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
مشترکہ اعلامیے میں غزہ پر حملے فوری طور پر بند کرنے اورعالمی برادری سے 22 لاکھ فلسطینیوں کو بنیادی ضرورت کا سامان اور انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر ہنگامی امداد فراہم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
عرب لیگ اور افریقی یونین نے 10 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کی نقل مکانی سے متعلق اسرائیلی حکم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا یہ حکم بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
’عالمی برادری ہم سب کی آنکھوں کے سامنے ہونے والے المیے کو روکنے کے لیے ٹھوس موقف اختیار کرے اور وقت گزرنے سے پہلے اقدامات کیے جائیں۔‘
اعلامیے میں اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ ’اسرائیل کے زمینی حملے سے بلاشبہ بہت سے شہریوں کی جانیں جائیں گی جن میں خواتین اور بچے شامل ہوں گے۔ یہ حملہ نسل کشی کا باعث بنے گا۔‘
دونوں تنطیموں کا کہنا تھا کہ ’عالمی برادری انسانیت اور انصاف کے مشترکہ اصولوں کی پابندی کرے۔ فلسطینیوں کے خلاف جارحیت روکنے کے لیے فوری اور اجتماعی اقدام ناگزیر ہے۔‘
’غزہ میں انسانی بحران کی شدت بڑھتی جا رہی ہے۔ فلسطینی باشندے پانی اور بجلی سے محروم ہیں۔ غزہ کا صحت نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔‘
اعلامیے میں غزہ کے باشندوں کو بنیادی ضروریات اور زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے انسانی راہداری کھولنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ اجتماعی سزا ناقابل قبول ہوگی۔
عرب لیگ اور افریقی یونین نے مزید کہا کہ ’دو ریاستی نظریے کی بنیاد پر مسئلے کا سیاسی حل نکالا جائے۔ یہی خطے کے تمام اقوام و ممالک کے لیے امن و سلامتی کا واحد راستہ ہے۔‘