Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی سیکریٹری خارجہ بلنکن کی قطر اور بحرین میں حماس اسرائیل تنازعے پر بات چیت

امریکی سیکریٹری خارجہ نے بحرین اور قطر کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں۔ فوٹو: اردو نیوز
بحرین کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد نے غزہ پٹی میں شہریوں کے تحفظ اور انہیں خوراک، پانی، بجلی اور طبی امداد فرام کرنے پر زور دیا ہے۔
عرب نیوز نے بحرین نیوز ایجنسی (بی این اے) کے حوالے سے کہا ہے کہ جمعے کو امریکی سیکریٹری خارجہ انٹوبی بلنکن سے دارالحکومت مناما میں ملاقات کے دوران ولی عہد نے تشدد میں کمی اور خطے میں  سکیورٹی اور استحکام کی غرض سے امن کے فروغ کے لیے کوششوں کی حمایت کی یقین دہانی کا اعادہ کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے شروع ہونے والی لڑائی کے نتیجے میں اسرائیل کے غزہ پر مسلسل حملوں سے کئی علاقے مکمل تباہ ہو گئے ہیں اور خوراک، پانی، طبی امداد اور بجلی کی فراہمی بھی منقطع کر دی گئی ہے۔
ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد نے کہا کہ بحرین علاقائی اور عالمی سطح پر سکیورٹی اور استحکام کے حصول کے لیے ہونے والی کوششوں کی حمایت کرتا ہے جو علاقائی اور عالمی ترقی کے تسلسل کے لیے بنیاد کے طور پر کام کریں اور جس میں امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بنیادوں کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کریں۔
غزہ کی وزارت صحت نے جمعے کو کہا تھا کہ 19 سو کے قریب فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر کی عمر 18 سال سے کم ہے جبکہ حماس کے حملوں میں 13 سو اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے جاری بیان میں کہا ہے کہ سیکریٹری انٹونی بلنکن اور ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد نے اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے، تنازعے کو پھیلنے سے روکنے اور خطے میں استحکام قائم رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
بیان کے مطابق سیکریٹری بلنکن نے امریکہ اور بحرین کے درمیان مضبوط سٹریٹیجک شراکت داری کا اعادہ کیا۔
ولی عہد شہزادہ سلمان بن حمد نے بحرین اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی کا اعادہ کیا جس سےمختلف سطحوں پر سٹریٹیجک شراکت داری کو مزید تقویت ملی۔
بحرین نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ ’جامع سکیورٹی انضمام اور خوشحالی کے معاہدے کو مختلف شعبوں میں بحرین اور امریکہ کے مشترکہ تعاون کے لیے ایک سنگ بنیاد کے طور پر اجاگر کیا گیا، خاص طور پر سکیورٹی، دفاع، جدید ٹیکنالوجی، تجارت، اور سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی کو مضبوط بنانے میں۔‘
جمعے کو سیکریٹری خارجہ بلنکن نے مشرق وسطیٰ بشمول اردن اور اسرائیل کے دورے کے دوران قطر کے امیر اور وزیر خارجہ سے دوحہ میں بات چیت کی۔ 
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد نے ملاقات کے دوران کشیدگی کو کم کرنے، غزہ میں امداد کی فراہمی کے لیے محفوظ راہداری کھولنے کی کوششوں اور تنازعے کو علاقے میں پھیلنے سے روکنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے شہریوں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے قطر کے مضبوط موقف پر بھی زور دیا۔
سیکریٹری بلنکن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’قطر کے امیر سے آج اسرائیل میں دہشت گردانہ حملوں اور حماس کے ساتھ جاری تنازعے پر بات ہوئی۔ میں نے یرغمالیوں کی واپسی کے لیے قطر کی کوششوں کو سراہا۔‘
ایک اور پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقائی شراکت داروں کی کوششیں تنازعے کو پھیلنے سے روکنے میں اہم ثابت ہوں گی۔
سیکریٹری بلنکن نے اسرائیل اور اردن کے دورے کے بعد تمام خلیجی ممالک اور مصر کا بھی دورہ کیا۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں قطری وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان نے کہا کہ سفارتی تناظر میں قطر جنگ بندی، شہریوں کے تحفظ، یرغمالیوں کی رہائی اور علاقے میں تشدد کا پھیلاؤ روکنے کو ترجیح دیتا ہے کیونکہ ایسا نہ کیا گیا تو اس کے برے نتائج ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے امدادی راہداریوں کے بارے میں اپنے نقطہ نظر کو بھی تبدیل کیا ہے تاکہ فلسطینیوں تک مدد اور امداد پہنچائی جا سکے، خاص طور پر غزہ کی پٹی میں جہاں صورتحال بگڑ رہی ہے۔ یہ ایک تباہی ہے، جو ہم غزہ کی پٹی میں دیکھ رہے ہیں کہ بمباری کی وجہ سے بنیادی ضروریات کی کمی ہے اور بجلی بھی نہیں ہے۔‘
سیکریٹری بلنکن نے کہا کہ امریکہ اور قطر تنازعے کو پھیلنے سے روکنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملاقات کے دوران تفصیل سے اس پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ کسی بھی ریاستی یا غیر ریاستی عناصر کو اس تنازعے میں نیا محاذ کھولنے سے روکنے کی کوشش کی جائے۔
انہوں نے مزید کہا ’ہم غزہ میں حماس کے زیر حراست امریکی شہریوں سمیت یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بھی مل کر کام کر رہے ہیں۔ ان کوششوں میں جلد بازی سے کام لینے پر میں قطر کا شکرگزار ہوں۔‘

شیئر: