Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میکڈونلڈ سعودی عرب کا غزہ کے لیے 5 لاکھ 33 ہزار ڈالر کی امداد کا اعلان

میکڈونلڈ سعودی عرب نے وضاحت کی ہے کہ اسرائیلی فرنچائز سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ فوٹو: میکڈونلڈ ایکس
بین الاقوامی فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈ کی جانب سے اسرائیل میں مفت کھانا تقسیم کرنے کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد میکڈونلڈ سعودی عرب نے وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ اسرائیلی فرنچائز کا خودمختار فیصلہ اور اقدام تھا۔
عرب نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر میکڈونلڈ سعودی عرب نے بیان پوسٹ کیا کہ ’میک ڈونلڈ کی انٹرنیشنل یا کسی بھی ملک میں موجود فرنچائز کے مالک کا اس اقدام کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ کوئی تعلق نہیں ہے۔‘
میکڈونلڈ سعودی عرب نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور عرب شناخت، حب الوطنی اور سعودی برادری کے لیے اپنی غیر متزلزل وابستگی کو اجاگر کیا۔
’ہم نے ہمیشہ زور دیا ہے کہ ہماری ذمہ داری صرف سعودی سرحدوں تک محدود ہے اور ہماری قومی سرحدوں سے باہر جو کچھ بھی  فرنچائز مالکان کرتے ہیں اس میں ہم کسی طور بھی شامل نہیں ہیں اور نہ ہی اس کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’خالصتاً سعودی کمپنی کے طور پر، ہمیں اپنے قیام کے بعد سے اپنی سعودی شناخت پر، اور اپنی معیشت اور قومی برادری کی مدد کرنے، اور سماجی اور انسانی ہمدردی کے معاملات جو ہماری کمیونٹی کے لیے باعث تشویش ہیں کو اپنانے پر فخر ہے۔‘
’ان اقدار کے مطابق ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ میکڈونلڈ سعودی عرب، غزہ کے شہریوں کے لیے امدادی کوششوں میں مدد کی غرض سے 20 لاکھ سعودی ریال( 5 لاکھ 33 ہزار ڈالر) کا عطیہ دے گا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے ’ایک مرتبہ پھر ہم تصدیق کرتے ہیں کہ میکڈونلڈ کورپ ایک مشترکہ سٹاک کمپنی ہے جس کی ملکیت عرب اور مسلمانوں سمیت دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کے پاس ہے۔‘
’میکڈونلڈ کورپ اپنے عالمی تجارتی مفادات کے حصول کے لیے کبھی بھی سیاست میں شامل نہیں ہوتا، اور دنیا کے 120 سے زائد ممالک میں اپنے تجارتی مفادات کے تحفظ کے لیے ہمیشہ مکمل غیر جانبداری کا عہد کرتا ہے اور کسی بھی سیاسی پوزیشن کو اپنانے سے گریز کرتا ہے۔‘
بیان کے مطابق ’کسی بھی ملک میں فرینچائنز مالک کا کوئی بھی فیصلہ یا اقدام میکڈونلڈ انٹرنیشنل، اس کی پالیسی، اصول اور اقدار کی نمائندگی نہیں کرتا۔‘
’آخر میں اپنے ملک کی حفاظت، تمام مسلمان اور عرب ممالک کو نقصان سے بچانے کی اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں۔‘

شیئر: