بین الاقوامی فاسٹ فوڈ چین میکڈونلڈ کی جانب سے اسرائیل میں مفت کھانا تقسیم کرنے کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد میکڈونلڈ سعودی عرب نے وضاحتی بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ اسرائیلی فرنچائز کا خودمختار فیصلہ اور اقدام تھا۔
عرب نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر میکڈونلڈ سعودی عرب نے بیان پوسٹ کیا کہ ’میک ڈونلڈ کی انٹرنیشنل یا کسی بھی ملک میں موجود فرنچائز کے مالک کا اس اقدام کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ کوئی تعلق نہیں ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
چین کے میک ڈونلڈز میں ’ورزش کی سائیکل‘ کیسے؟Node ID: 629166
میکڈونلڈ سعودی عرب نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور عرب شناخت، حب الوطنی اور سعودی برادری کے لیے اپنی غیر متزلزل وابستگی کو اجاگر کیا۔
’ہم نے ہمیشہ زور دیا ہے کہ ہماری ذمہ داری صرف سعودی سرحدوں تک محدود ہے اور ہماری قومی سرحدوں سے باہر جو کچھ بھی فرنچائز مالکان کرتے ہیں اس میں ہم کسی طور بھی شامل نہیں ہیں اور نہ ہی اس کی ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’خالصتاً سعودی کمپنی کے طور پر، ہمیں اپنے قیام کے بعد سے اپنی سعودی شناخت پر، اور اپنی معیشت اور قومی برادری کی مدد کرنے، اور سماجی اور انسانی ہمدردی کے معاملات جو ہماری کمیونٹی کے لیے باعث تشویش ہیں کو اپنانے پر فخر ہے۔‘
’ان اقدار کے مطابق ہمیں یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ میکڈونلڈ سعودی عرب، غزہ کے شہریوں کے لیے امدادی کوششوں میں مدد کی غرض سے 20 لاکھ سعودی ریال( 5 لاکھ 33 ہزار ڈالر) کا عطیہ دے گا۔‘
بيان توضيحي من ماكدونالدز السعودية pic.twitter.com/mWPSnWzje2
— ماكدونالدز السعودية - الوسطى والشرقية والشمالية (@McDonaldsKSA) October 14, 2023