Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوجرانوالہ میں میڈیکل کالج کے دو فلسطینی طلبا پر تیز دھار آلے سے حملہ

ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ جھگڑے کے دوران شور سن کر بلڈنگ میں رہائش پذیر افراد اکٹھے ہو گئے جنہوں نے ان فلسطینی طلبا کی جان بچائی۔ (فوٹو: گجرانوالہ پولیس)
پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ میں مقامی طلبا نے دو فلسطینی طلبا پر تیز دھار آلے سے حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیا۔
متعلقہ تھانے کے پولیس ترجمان نے اُردو نیوز کو بتایا کہ یہ واقعہ گذشتہ شب سنیچر کو تھانہ اروپ کی حدود میں پیش آیا اور مسلح افراد نے فلسطینی طلبا پر تیزدھار آلے سے حملہ کر کے انہیں زخمی کر دیا۔
’یہ دونوں فلسطینی طالب علم گوجرانوالہ میڈیکل کالج میں زِیرتعلیم ہیں اور اس دن دونوں اپنے کسی دوست سے ملنے اس کے فلیٹ پر آئے تھے جس کے بعد ان کی لڑائی ہوئی اور دونوں زخمی ہوئے۔‘
پولیس ترجمان نے اس لڑائی کو معمول کا جھگڑا قرار دیا۔
پولیس ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں زخمی طلبا کو بروقت ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا گیا جبکہ چھ ملزمان کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی۔
’پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے طلبا کو ریسکیو کیا اور تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا۔‘
خلدون الشیخ نامی طالب علم نے تھانہ اروپ میں ایف آئی آر درج کر کے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق شام آٹھ بجے مقدمے میں نامزد افراد نے کمرے میں آ کر خلدون الشیخ اور عبدالکریم سے جھگڑا کرنا شروع کیا۔
’ہمیں زدوکوب بھی کیا گیا، ہم بھاگ کر دوسرے کمرے میں چلے گئے۔ تھوڑی دیر بعد یہ ہمارے پیچھے اسلحے، تیز دھار چھری اور شیشے کی بوتل لے کر آئے اور ہمیں جان سے مارنے کی کوشش کی جس سے میں اور عبد الکریم شدید زخمی ہو کر زمین پر گر گئے۔‘
ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ جھگڑے کے دوران شور سن کر بلڈنگ میں رہائش پذیر افراد اکٹھے ہو گئے جنہوں نے ان فلسطینی طلبا کی جان بچائی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والے غیرملکی طالب علم خلدون شیخ اور عبدالکریم گوجرانوالا میڈیکل کالج کے قریب کرائے کے ایک فلیٹ میں رہتے تھے۔
ذرائع نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ’ان فلسطینی طلبا کے ساتھ والے فلیٹ میں ان کی ہم وطن طالبات بھی رہتی ہیں اور ملزمان طالبات کو تنگ کرتے تھے۔‘
اس حوالے سے پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ابھی تفتیش جاری ہے. واقعے کو 24 گھنٹے ہی ہوئے ہیں۔ ابتدائی طور پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ غیرملکی طالبات کو چھیڑنے کا معاملہ تھا جس پر جھگڑا ہوا لیکن حتمی طور پر ایسا کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ جب تفتیش مکمل ہوگی تو جھگڑے کی وجہ سامنے آجائے گی۔‘
ذرائع نے اُردو نیوز کو بتایا کہ ’مقامی طلبا فلسطینی طالبات کو تنگ کر رہے تھے جس پر ان کے ہم وطن طلبا نے مقامی طلبا سے بات کی اور انہیں منع کیا لیکن مقامی طلبا نے ان پر حملہ کر دیا۔‘
پولیس کا کہنا ہے کہ طلبا کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے جبکہ فلسطینی طلبا محفوظ ہیں۔
’دونوں فلسطینی طلبا کو زخم آئے ہیں لیکن انہیں مقامی ہسپتال میں ابتدائی طبی امداد دی گئی اور اب ان کی صحت بہتر ہے۔ دونوں طالب علموں نے کھانا کھایا اور پھر پولیس کے سامنے بیان بھی قلمبند کیا۔‘

شیئر: