Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اظہار یکجہتی‘، امریکہ کے صدر جو بائیڈن اسرائیل کا دورہ کریں گے

اسرائیل کے حملوں میں اب تک دو ہزار 750 فلسطینی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل سے اظہار یکجہتی اور ’غیرمتزلزل حمایت‘ کے لیے صدر جو بائیڈن اسرائیل کا دورہ کریں گے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اس دورے کو ’اسرائیل کے لیے اظہار یکجہتی‘ اور ’اس کی سکیورٹی کے لیے غیرمتزلزل عزم‘ قرار دیا ہے۔
یہ دورہ حماس کے جنگجوؤں کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے کچھ دنوں بعد ہو رہا ہے جس میں 1400 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔
بائیڈن کے دورے میں ایرانی حمایت یافتہ حماس کے ساتھ علاقائی تصادم کو روکنے کی کوشش کی جائے گی۔ ایران نے پیر کو اسرائیل کے خلاف چند گھنٹوں میں ممکنہ کارروائی کی دھمکی دی تھی۔
اسرائیل کے بعد صدر بائیڈن اردن کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ شاہ عبداللہ دوئم، فلسطین کے رہنما محمود عباس اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کریں گے۔

اقوام متحدہ میں روس کی قرارداد مسترد

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ پر روس کی قرارداد کو مسترد کر دیا ہے جس میں ’شہریوں کے خلاف تشدد اور دہشت گردی‘ کی مذمت کی گئی تھی تاہم عسکریت پسند تنظیم حماس کا کوئی ذکر نہیں تھا۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق پیر کی رات سلامتی کونسل کے اجلاس میں روسی قرارداد کے حق میں پانچ ارکان نے ووٹ دیا جبکہ امریکہ سمیت چار ممالک نے مخالفت کی اور چھ ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اقوام متحدہ میں روس کے سفیر ویسیلی نیبنزیا نے سات اکتوبر کے حماس کے حملے کے بعد سے کونسل کی عدم فعالیت کا حوالہ دیتے ہوئے ارکان سے قراردار کی حمایت پر زور دیا تھا۔
یہ واضح نہیں کہ آیا کونسل برازیل کی قرارداد پر ووٹ دے گی جس میں حماس کے حملے کی مذمت بھی ہو گی۔
اقوام متحدہ کے سب سے طاقتور ادارے سلامتی کونسل جس میں عالمی امن و سلامتی کے امور زیر غور ہوتے ہیں، نے حماس کے حملے یا اسرائیل کے فضائی حملوں سے متعلق کوئی موقف نہیں دیا ہے۔
اسرائیل کے حملوں میں اب تک دو ہزار 750 فلسطینی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے متوقع زمینی حملے کے پیش نظر غزہ کے شمال میں شہریوں کو جنوب کی جانب منتقل ہونے کا حکم دیا ہے۔

امریکہ نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

روسی قرارداد کے مسودے میں ’فوری، پائیدار اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مکمل جنگ بندی‘ کا مطالبہ تھا اور ’شہریوں کے خلاف تشدد، جنگ اور دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی تھی۔‘ اس میں حماس کا ذکر نہیں تھا۔
برازیلی قرارداد کے مسودے میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جاری جنگ کو روکنے اور شہریوں کے خلاف تشدد اور دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کی گئی ہے۔
اس مسودے میں ’حماس کے دہشتگردانہ حملوں کو بھی مسترد‘ کیا گیا۔ منگل تک برازیل کی قرارداد پر ووٹنگ متوقع ہے۔
اسرائیل اور حماس کی جنگ پر گزشتہ پانچ دنوں میں دو مرتبہ سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس ہوئے لیکن کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوئے۔

شیئر: