سعودی عرب سکاؤٹس ایسوسی ایشن کے نائب سربراہ ڈاکٹر عبدالرحمن ابراہیم المدیرس نے کہا کہ ’ یہ تقریب سکاؤٹس کے لیے ٹیلی کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کے بارے میں جاننے کے لیے ایک راستے کا کام کرتی ہے کیونکہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں جس سے دوستی کے فروغ کی راہ ہموار ہوتی ہے‘۔
ابراہیم المدیرس نے مزید کہا کہ ’ ایسوسی ایشن اس تقریب کے لیے بہت احتیاط سے تیاری کر رہی ہے، اپنے ہیڈ کوارٹر اور جبیل انڈسٹریل کالج میں ریڈیو سٹیشن قائم اور معلوماتی مرکز کو لیس کر رہی ہے۔ سعودی عرب سکاؤٹس ایسوسی ایشن نے اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ کلب کے ممبران کے ساتھ رجسٹریشن اور ہموار رابطے سے لیس تھے‘۔
سعودی عرب سکاؤٹس ایسوسی ایشن ریاض اور جبیل میں دو مرکزی تقریبات کا انعقاد کر رہی ہے۔ ایسوسی ایشن سعودی گرل سکاؤٹس کمیٹی، سکاؤٹ یونٹس اور دونوں جنسوں کے موبائل سکاؤٹ دستوں کی نمائش کرے گا۔
ابراہیم المدیرس نے کہا کہ ’ اس سال کے جمبوری ایونٹس سکاؤٹس کو 21 ویں صدی کے ہنر سکھائیں گے۔سکاؤٹس انٹرنیٹ اور شوقیہ ریڈیو کا استعمال کرتے ہوئے بات چیت کریں گے۔ وہ تعلیمی سرگرمیوں میں حصہ لے سکتے ہیں جو ٹیم ورک کو فروغ دیتی ہیں، بین الثقافتی تفہیم کو فروغ دیتی ہیں۔ یہ تقریب نوجوانوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرتی ہے‘۔
جمبوری آن دی ایئر کی جڑیں 20 ویں صدی کے پہلے نصف میں ہیں جب ریڈیو نے مواصلاتی شکل کے طور پر مقبولیت حاصل کی۔