افغانستان کے خلاف عبداللہ شفیق نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 58 رنز بنا کر ورلڈ کپ میں تیسری نصف سینچری سکور کی۔ (فوٹو: ایسوسی ایٹڈ پریس)
ورلڈ کپ میں افغانستان نے پاکستان کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔
چنئی کے چدم برم سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جس کے بعد گرین شرٹس نے مقررہ 50 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 282 رنز بنائے تھے۔
افغانستان نے پاکستان کی جانب سے دیا گیا 283 رنز کا ہدف 49 ویں اوور میں حاصل کرلیا۔
پاکستان کے خلاف دونوں افغان اوپنرز نے نصف سینچریاں سکور کیں تاہم 22 ویں اوور کی پہلی گیند پر رحمان اللہ گُرباز شاٹ کھیلنے کی کوشش میں شاہین آفریدی کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 53 گیندوں پر 65 رنز سکور کیے۔
ابراہیم زدران 87 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے کے بعد حسن علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
افغان بیٹر رحمت شاہ 84 گیندوں پر 77 رنز اور کپتان حشمت اللہ شاہدی نے 45 گیندوں 48 رنز بنائے اور دونوں ناٹ آؤٹ رہے۔
پاکستان کی طرف سے سے شاہین شاہ آفریدی 10 اوورز میں 58 رنز دے کر ایک اور حسن علی 10 اوورز میں 44 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم نے 74، عبداللہ شفیق نے 58 اور شاداب خان نے 40 رنز سکور کیے۔
افغانستان کی جانب سے نور احمد نے تین، نوین الحق نے دو جبکہ محمد نبی نے ایک ایک، وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی ورلڈ کپ میں مسلسل تین شکستوں نے میگا ایونٹ میں ٹیم کے آگے بڑھنے امکانات کو کم کر دیا ہے۔ پاکستان کے اگلے چار میچ انگلینڈ، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کے خلاف ہیں اور پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے تمام میچ جیتنے ہوں گے۔
پاکستان کی اننگز
اوپنر امام الحق اور عبداللہ شفیق نے ٹیم کو عمدہ آغاز فراہم کیا لیکن 56 کے مجموعی سکور پر یہ شراکت داری اس وقت ختم ہوئی جب امام الحق باؤنڈری لگانے کی کوشش میں 17 رنز بنا کر کیچ ہو گئے۔
دوسری وکٹ کے لیے عبداللہ شفیق اور کپتان بابر اعظم نے 54 رنز کی شراکت قائم کی تاہم عبداللہ شفیق 58 کے انفرادی سکور پر شاٹ کھیلنے کی کوشش میں نور احمد کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
افغانستان کو تیسری کامیابی محمد رضوان کی وکٹ کی صورت میں ملی جب وہ کریز پر مختصر قیام کے بعد نور احمد کی گیند پر 8 کے سکور پر سویپ شاٹ کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہوگئے۔
محمد رضوان کے آؤٹ ہونے کے بعد افغان سپنرز نے پاکستانی بلے بازوں پر دباؤ قائم رکھا تاہم بابر اعظم اور سعود شکیل نے تحمل مزاجی سے بیٹنگ کرتے ہوئے 43 رن کی شراکت قائم کی لیکن محمد نبی کی گیند پر سعود شکیل اونچی شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
افغان سپنرز کی عمدہ بولنگ اور دباؤ کے آگے پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی۔
بابر اعظم نے اپنی اننگز میں چار چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 92 گیندوں پر 74 رنز بنائے اور نور احمد کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد افغانستان کے پاس پاکستان کو 250 سے کم سکور پر محدود کرنے کا موقع آیا تاہم چھٹی وکٹ کے لیے افتخار احمد اور شاداب خان نے 45 گیندوں پر 73 رنز کی شراکت داری قائم کی۔
افتخار احمد نے افغان سپنرز کے اوورز ختم ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فاسٹ بولرز کے آگے جارحانہ بیٹنگ کی اور چار چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 40 رنز بنائے جس کے بعد وہ نوین الحق کی گیند پر چھکا لگانے کی ناکام کوشش میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
افغانستان کو ساتویں وکٹ شاداب خان کی ملی جب وہ اننگز کی آخری گیند پر نوین الحق کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
پیر کو چنئی کے ایم اے چدم برم سٹیڈیم میں کھیلا جا رہا یہ میچ دونوں ٹیموں کا میگا ایونٹ میں پانچواں میچ ہے۔
پاکستان نے اس میچ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے جس کے بعد محمد نواز کی جگہ شاداب خان کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
اسی طرح افغان ٹیم میں فضل حق فاروقی کی جگہ سپنر نور احمد کو شامل کیا گیا ہے۔
اگر ورلڈ کپ میں پاکستان کے پچھلے دو میچوں کو دیکھا جائے تو گرین شرٹس کو انڈیا اور آسٹریلیا کے ہاتھوں مسلسل دو میچوں میں شکست ہوئی۔
اسی طرح افغانستان نے اپنے پچھلے دو میچوں میں سے ایک میچ میں انگلینڈ کو اپ سیٹ شکست دی جبکہ انہیں ایک میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔