Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کن چار صورتوں میں متعدی امراض میں مبتلا طلبہ کو آئسولیٹ کرنا ضروری

سکول کو مقررہ طریقے کے مطابق محکمہ صحت میں رپورٹ کرنا ہوگی ( فوٹو: العربیہ)
سعودی محکمہ صحت عامہ (وقایہ) نے کہا ہے کہ ’طلبہ اور اساتذہ میں متعدی بیماری کی خاص علامتیں نمودار ہونے پر چار صورتوں میں آئسولیٹ کرنا ضروری ہوگا‘۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق وقایہ نے بتایا کہ ’ٹمپریچر بڑھ جانے، تنفس کے نظام میں گڑ بڑ (کھانسی یا سانس میں مشکل)، نظام ہضم میں گڑبڑ (پیٹ میں دردِ، قے، اسہال) اور جلد میں سوزش ایسی صورتیں ہیں جن میں آئسولیٹ کرنا ضروری ہے‘۔ 
وقایہ کا کہنا ہے ’اگر سکول انتظامیہ کو متعدی مرض پھیلنے کے امکان پر تشویش ہورہی ہو تو اسے متعدی امراض میں مبتلا طلبہ و اساتذہ کے حوالے سے مقررہ طریقے کے مطابق رپورٹ کرنا ہوگی‘۔ 
’ اگر صورتحال کسی حفاظتی اقدام کی متقاضی ہوئی تو ایسی صورت میں وزارت صحت کے نمائندے  سکول کے اعلی عہدیداروں کے تعاون سے کارروائی کریں گے‘۔ 
وقایہ کا کہنا ہے’انفیکشن بالواسطہ رابطے سے بھی پھیلتا ہے۔ کسی بھی شے کے اوپری حصے کو چھونے یا پینسل، ٹشو، گندے کپڑوں اور برتن وغیرہ سے بھی اس کا ذر یعہ ہیں‘۔ 
علاوہ ازیں متعدی مرض میں مبتلا افراد کے خون، کھانے،آلودہ پانی اور زہر خورانی سے بھی انفیکشن منتقل ہوتا ہے۔ 

شیئر: