اسرائیل کا غزہ کے اندر نیا زمینی حملہ، مزید کارروائیوں کا عندیہ
اسرائیل کا غزہ کے اندر نیا زمینی حملہ، مزید کارروائیوں کا عندیہ
جمعرات 26 اکتوبر 2023 16:18
غزہ کی وزرات صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں اب تک ساڑھے چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کی زمینی افواج نے بدھ کی رات غزہ کے اندر داخل ہوکر حماس کے اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ پر زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے جو کئی ایک ہوسکتے ہیں۔
اسرائیل کی بری افواج نے شمالی غزہ میں حماس کے کئی ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ’شمالی غزہ میں حماس کے کئی ٹھکانوں پر حملوں کے بعد فوجی واپس آگئے ہیں۔‘
اسرائیلی فوجی ریڈیو نے اس حملے کو جاری جنگ کا سب سے بڑا زمینی حملہ قرار دے دیا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے بدھ کی رات کو کیے گئے حملے کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی فوجی گاڑیاں ریتلے سرحدی علاقے میں پیش قدمی کر رہی ہیں۔
ایک بلڈوزر کو ایک اونچے کنارے کو ہمورار کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں ٹینکس گولے داغتے نظر آرہے ہیں اور ساتھ ہی تباہ عمارتیں نظر آرہی ہیں۔
فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں داخلے کا اقدام جنگ کے اگلے مرحلے کی تیاری کے سلسلے میں تھا۔
بیان میں ممکنہ اشارہ اس بڑے زمینی حملے کی جانب ہے جس کا ذکر اسرائیلی لیڈروں نے حماس کو تباہ کرنے کے لیے بڑی جنگ کے طور پر کیا تھا۔
فوج کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’حملے کے بعد فوجی غزہ سے واپس اسرائیلی علاقے میں آگئے تھے۔‘
اسرائیل نے مقامی طور پر زمین سے غزہ میں داخل ہونے کی کارروائی اتوار سے شروع کی ہے۔
7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر اچانک حملوں کے بعد شروع ہونے والی جنگ تیسرے ہفتے میں داخل ہوگئی ہے۔
آرمی ریڈیو کے مطابق جمعرات کو اسرائیل کی فوج کا غزہ میں داخلہ اب تک کی سب سے بڑی زمینی کارروائی ہے۔
اس حوالے سے حماس کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
قبل ازیں اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ اسرائیل غزہ پر زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج کی تازہ شیلنگ سے بدھ کو مزید عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیل پر عالمی دباؤ بڑھا ہے کہ وہ غزہ میں امدادی سامان بھجوائے اور حماس کی جانب سے یرغمال بنائے جانے والے افراد کو بچانے کے لیے اقدامات کرے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل اور حماس کے درمیان سات اکتوبر سے شروع ہونے والی لڑائی کے حوالے سے کہا ہے کہ ’مستقبل میں اس معاملے کے لیے دو ریاستی حل بھی شامل ہونا چاہیے۔‘
واشنگٹن میں آسٹریلوی وزیراعظم انتونی البانیز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر نے مزید کہا کہ ’اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو ایک ساتھ تحفظ، امن اور عزت سے رہنے کا حق ہے۔‘
حماس کے زیرانتظام غزہ کی پٹی میں کام کرنے والی وزرات صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے جوابی حملوں میں اب تک ساڑھے چھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
جو بائیڈن نے ان اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کا اندازہ نہیں کہ فلسطینی ہلاکتوں کے حوالے سے درست کہہ رہے ہیں، تاہم یہ یقین ہے کہ بے گناہ لوگ مارے گئے ہیں اور یہ جنگ چھیڑنے کی قیمت ہے۔‘
دوسری جانب یروشلم میں ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ایک بیان میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ مزید کارروائی کے حوالے سے فیصلہ حکومت کی ’وار کیبنٹ‘ کرے گی تاہم انہوں نے آپریشن کے حوالے سے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔
’ہم پہلے ہی ہزاروں کی تعداد میں دہشت گردوں کو مار چکے ہیں اور یہ صرف آغاز ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم زمینی کارروائی کی تیاری بھی کر رہے ہیں، میں یہ نہیں بتاؤں گا کہ یہ کب ہو گی یا کتنے حملے ہوں گے۔‘