اٹلی میں بیٹوں کو گھر سے نکالنے کے لیے ماں نے مقدمہ جیت لیا
ہفتہ 28 اکتوبر 2023 13:47
خاتون کے 40 اور 42 سال کے بیٹے ان کے ساتھ ہی رہتے ہیں۔ (فوٹو: فلکر)
اٹلی میں 75 برس کی ایک خاتون نے اپنے دو جوان بیٹوں کو گھر سے نکالنے کے لیے دائر مقدمہ جیت لیا ہے۔
امریکی نیوز چینل سی این این اور دی گارڈین کے مطابق اٹلی کے شمالی شہر پیویا میں رہائش پذیر خاتون کے 40 اور 42 سال کے بیٹے ان کے ساتھ ہی رہتے ہیں۔
خاتون نے کئی بار اپنے دونوں بیٹوں سے کہا کہ ’وہ باروزگار ہیں۔ اپنی زندگی گزارنے کے لیے اپنا گھر ڈھونڈیں۔‘ تاہم دونوں نے اپنے آبائی گھر سے جانے سے انکار کیا جس کی وجہ سے ماں کو عدالت سے رجوع کرنا پڑا۔
دونوں بیٹوں کو گھر سے نکلنے کے لیے عدالتی حکم نامہ بھی موصول ہو گیا ہے۔
مقامی روزنامہ لا پروونسیا پاویس نے رپورٹ کیا ہے کہ ماں اس بات پر بھی ناراض تھیں کہ ان کے بیٹے گھر کے اخراجات میں حصہ ڈالتے ہیں اور نہ ہی کام میں ان کی مدد کرتے ہیں۔
’وہ دونوں بیٹوں کو عدالت لے کر گئیں۔ جج سیمونا کیتربی نے خاتون کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور ان کے حق میں فیصلہ دیا کہ دونوں لڑکے 18 دسمبر تک اپنی ماں کے گھر سے نکل جائیں۔‘
خاتون کی اپنے شوہر سے علیحدگی ہو چکی ہے اور وہ پنشن سے ملنے والی رقم سے گھر کے اخراجات چلاتی ہیں۔
ان کے دونوں بیٹوں نے گھر سے بے دخلی کے لیے وکلا کی خدمات حاصل کی ہیں۔
مقامی روزنامے کی رپورٹ کے مطابق ان کے بیٹوں کا موقف ہے کہ قانون کے مطابق اطالوی والدین جب تک ضروری ہو اپنے بچوں کا خیال رکھ سکتے ہیں۔
ایک وکیل نے بتایا کہ خاتون کے بیٹوں نے فیصلہ نہیں کیا ہے کہ آیا وہ عدالتی حکم کے خلاف اپیل کریں گے یا نہیں۔
یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ ایسا واقعہ سامنے آیا ہو۔ 2020 میں اٹلی کی سپریم کورٹ نے 35 برس کے ایک شخص کے خلاف فیصلہ دیا جو پارٹ ٹائم موسیقی کے ٹیچر کے طور پر کام کرتا تھا۔
وہ مالی مدد کے لیے والدین سے توقع رکھتا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ 20 ہزار سالانہ یورو میں گزارا نہیں ہوتا۔
عدالت نے کہا تھا کہ وہ اس عمر کو پہنچ گیا ہے جس میں وہ خود اپنی ضروریات کا خیال رکھ سکتا ہے۔
یورو سٹیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 30 سال کی عمر میں اطالوی شہری اپنے والدین کا گھر چھوڑ دیتے ہیں۔