Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں سائبر سیکیورٹی ورلڈ فورم کا آغاز

گورنر ریاض شہزادہ فیصل بن بندر نے سعودی دارالحکومت میں بدھ کو سائبر سیکیورٹی ورلڈ فورم ایڈیشن تھری کا افتتاح کیا ہے۔ فورم ’سائبر خلا میں مشترکہ ترجیحات‘ کے عنوان سے ہو رہا ہے۔ 
خبر رساں ایجنسی ایس پی کے مطابق شہزادہ  فیصل بن بندر نے کہا کہ ’سائبر سیکیورٹی ’اقدار‘ کا اٹوٹ حصہ ہے۔ سائبر کی دنیا میں  تبدیلیوں نے بھرپور تعاون کو ناگزیر کردیا ہے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’اس سال سائبر سیکیورٹی فورم ایسے ماحول میں ہورہا ہے جبکہ سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں دنیا بھر میں زبردست تبدیلیاں ہورہی ہیں‘۔
’ان تبدیلیوں نے سائبر سیکیورٹی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں تیز کرنے اور تعاون بڑھانے کو ناگزیر بنادیا ہے‘۔ 
گورنر ریاض کا کہنا تھا کہ’ بین الاقوامی ماہرین ، فیصلہ ساز اور دنیا بھر میں سائبر سیکیورٹی کے سکالرز کی شرکت نے فورم کی اہمیت دگنی کردی ہے‘۔ 
انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ’ سائبر سیکیورٹی فورم بین الاقوامی تجربات کا نچوڑ پیش کرے گا‘۔ 
سائبر سیکیورٹی نیشنل اتھارٹی کے گورنرانجینیئر ماجد المزید کا کہنا تھا’ فورم  بین الاقوامی  پلیٹ فارم ہے۔ شرکا ہر سال ملاقات کرکے تعاون کی نئی منزلوں پر غور اور شراکت  کو فروغ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس سیکٹر میں ابھرتے ہوئے مواقع سے استفادے پر زور دیتے ہیں‘۔ 
سعودی وزیر تعلیم یوسف البنیان نے کہا کہ’ سائبر سیکیورٹی کی اہمیت اس بات نے بھی بڑھا دی ہے کہ موجودہ نسل ڈیجیٹل ماحول میں پیدا ہوئی ہے‘۔

سائبر سیکیورٹی فورم میں 35 سے زیادہ مباحثے ہوں گے۔ (فوٹو: آفیشنل ایکس اکاونٹ)

انہوں نے کہا کہ’ سائبر سیکیورٹی کا دائرہ تحفظ تک ہی محدود نہیں بلکہ یہ ہر فرد کی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے‘۔ 
سعودی وزیر تعلیم کا کہنا تھا ’ہمیں سائبر سیکیورٹی نصاب کی تیاری پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی‘۔
’مملکت کے سکولوں میں 65 لاکھ سے زیادہ طلبہ زیر تعلیم ہیں جبکہ یونیورسٹیوں میں 50 لاکھ سے زیادہ  طلبہ اعلی تعلیم حاصل کررہے ہیں یہ پہلو سائبر سیکیورٹی کی اہمیت کو نمایاں کرنے کے لیے  اہم ہے‘۔ 
آرامکو کے چیئرمین  امین الناصر نے کہا کہ’ سعودی آرامکو انرجی سپلائی کے ذریعے لاکھوں لوگوں کی زندگی میں کلیدی کردار ادا کررہی ہے‘۔ 
’آرامکو سائبر سیکیورٹی کے معیاری ضوابط کو مدنظر رکھ کر سائبر سپلائی لائن کے تحفظ کا پروگرام تیار کرچکی ہے‘۔ 
یاد رہے کہ سائبر سیکیورٹی فورم ایڈیشن تھری میں 35 سے زیادہ مباحثے ہوں گے۔  

شیئر: