Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملوں میں 195 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے: حماس

بدھ رفح راہداری کے راستے 500 افراد مصر میں داخل ہوئے جن میں 320 غیرملکی تھے (فوٹو: اے ایف پی)
حماس کے زیرانتظام حکومت کا کہنا ہے کہ غزہ میں پناہ گرینوں کے کیمپ پر اسرائیلی حملوں میں 195 سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ غیرملکیوں کی علاقہ چھوڑنے کی کوششوں میں بھی تیزی آئی ہے۔
خبر رساں اداروں روئٹرز اور اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو ہونے والے ان فضائی حملوں کے بعد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے حکام کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ ایسے حملوں کو جنگی جرائم قرار دیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بدھ کو غزہ سے مصر میں داخل ہونے والے 500 افراد میں سے 320 غیرملکی تھے جبکہ ان میں غزہ سے تعلق رکھنے والے شدید زخمی بھی شامل تھے۔
رفح کی راہداری کھولنے کے حوالے سے کل ہی معاہدہ طے پایا تھا جس میں حماس، مصر اور اسرائیل شامل تھے۔
آسٹریلیا، آسٹریا، بلغاریہ، چیک ریپبلک، فن لیڈ، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، اردن، برطانیہ اور امریکہ سے تعلق رکھنے والے افراد اس انخلا میں شامل تھے۔
غزہ کے بارڈر حکام کا کہنا ہے کہ راہداری جمعرات کو بھی کھلی رہے گی تاکہ مزید غیرملکی بھی نکل سکیں۔
ایک سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دو ہفتے کے دوران ساڑھے سات ہزار سے زائد غیرملکی پاسپورٹ رکھنے والے غزہ کو چھوڑ دیں گے۔
ڈاکٹروں کی تنظیم ڈاکٹر ود آؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) کا کہنا ہے کہ غیرملکیوں اور بعض زخمی فلسطینوں کے انخلا کے باوجود اس وقت بھی غزہ کی پٹی میں 20 ہزار سے زائد زخمی افراد موجود ہیں۔
تنظیم کی جانب سے بدھ کو ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ علاقہ چھوڑنے والے افراد میں شدید زخمی بھی شامل تھے، جبکہ رفح بارڈر کے راستے ملک چھوڑنے والے افراد میں انٹرنیشنل سٹاف کے 22 افراد بھی شامل تھے۔
بیان کے مطابق ’اس کے باوجود 20 ہزار سے زائد زخمی ایک ایسے علاقے میں موجود ہیں جہاں محاصرے کی وجہ سے صحت کی سہولتیں بہت کم ہیں۔‘
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایم ایس ایف کا فلسطینی سٹاف علاقے میں زخمیوں کو طبی امداد دے رہا ہے جبکہ ایک اور بین الاقوامی ٹیم علاقے میں داخل ہونے کی منتظر ہے تاکہ مزید لوگوں کو نکالا جا سکے۔
تنظیم کو لوگوں کی جانب سے بڑی تعداد میں فون کالز کی جا رہی ہیں جن میں انہیں نکالنے کی درخواست کی جا رہی ہے جبکہ فائربندی اور ضروری امدادی سامان کی اجازت دینے کے مطالبات بھی کیے جا رہے ہیں۔
’جو لوگ غزہ چھوڑنا چاہتے ہیں انہیں بغیر تاخیر کیے جانے دیا جائے۔ ان کو واپس جانے کا حق ہر حال میں دیا جائے۔‘

شیئر: